Advertisement
Advertisement
Advertisement

مہنگائی خطاب سے نہیں، کارکردگی سے کم ہو گی، شیری رحمان

Now Reading:

مہنگائی خطاب سے نہیں، کارکردگی سے کم ہو گی، شیری رحمان

نائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ مہنگائی خطاب سے نہیں، کارکردگی سے کم ہو گی۔
شیری رحمان نے وزیراعظم کے خطاب پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ خطاب سے لگ رہا ہے کہ عمران خان آج حکومت سمبھالنے جا رہے ہیں، 3 سال بعد بھی پرانے وعدے کیے جا رہے ہیں۔
شیری رحمان کا کہنا تھا کہ 22 کروڑ پاکستانی رلیف کے منتظر ہیں، 2 کروڑ نہیں۔
نائب صدر پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے آج اپنی ناکامیوں کی ذمہ داری اپوزیشن پر نہیں عالمی دنیا پر ڈال دی ہے۔ وزیر اعظم بنی گالا کی خوشحالی بتا رہے تھے، ملک کی صورتحال تشویشناک ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سبسڈی دینے سے مہنگائی کم ہوتی تو چینی 120 روپے کلو نا ہوتی؟ لوگوں کا جینا مشکل ہو گیا ہے اور آپ 3 سال بعد بھی سنہری خواب دکھا رہے ہیں۔ مہنگائی خطاب سے نہیں، کارکردگی سے کم ہو گی۔

Advertisement
انہوں نے کہا کہ 17 بار نوٹس لینے کے بعد بھی عمران خان مہنگائی کم نہیں کر سکے۔ کیا چینی 120 روپے فی کلو ہونے کی ذمہ دار بھی عالمی منڈی ہے؟ کیا بجلی اور گیس کی قیمت کی ذمہ دار بھی عالمی دنیا ہے؟
نائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت آج بھی ذمہ داری لینے کو تیار نہیں ہے۔

واضح رہے اس مے قبل وزیر اعظم عمران خان نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایک سال معیشت کو مستحکم کرنےمیں لگا اور اس کے بعد کورونا آگیا، مشکل حالات کی وجہ سے ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمیں جب حکومت ملی تھی تب معاشی حالات بہت خراب تھے، بغیر ڈیٹے کے سبسڈی دینا آسان نہیں تھا۔احساس پروگرام کی ٹیم نے 3سا ل میں ڈیٹا اکٹھا کیا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا تھا کہ مہنگائی کا مسئلہ ہے، اپوزیشن کا کام تنقید کرنا ہے اور تنقید سے فائدہ ہوتا ہے، عالمی سطح پر ضروری اشیا کی قیمتوں میں 50 اور پاکستان میں 9فیصد اضافہ ہوا ہے۔

عمران خان نے یہ بھی کہا تھا کہ ہم نے چھوٹے اور اسمارٹ لاک ڈاؤن لگا کر اپنی معیشت کو بچایا۔ آئی ٹی کے شعبے میں 47فیصد اضا فہ ہوا ہے ، چاول کی پیدوار13.4فیصد ہے گندم اور مکئی کی پیدوار میں بھی اضافہ ہوا ہے جبکہ کپاس کی پیدوار میں بھی 81فیصد اضافہ ہوا ہے۔

Advertisement

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ تعمیرات کے شعبے میں 600ارب روپے کے شعبے چل رہے ہیں جبکہ لارج اسکیل مینوفیکچرنگ میں 13فیصد اضافہ ہوا ہے اور گاڑیوں کی فروخت میں 131فیصد اضافہ ہوا ہے۔

عمران خان نے کہا تھا کہ پاکستان نے بہتر طریقے سے کورونا کا مقابلہ کیا، خوف تھا کہ کورونا کیسز بڑھے تو حالات خراب ہوجائیں گے لیکن کورونا کو بہتر طریقے سے ہینڈل کرنے پر پوری دنیا نے ہماری تعریف کی۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے پاکستان ہی نہیں پوری دنیا متاثر ہوئی ہے، بھارت میں کرفیو لگا تو ہم پر کافی پریشر تھا کہ آپ کیوں نہیں لاک ڈاؤن لگاتے۔

انہوں نے اپنے خطاب میں سعودی عرب، یو اے ای، اور چین کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ان ممالک نے مشکل وقت میں ہماری مدد کی۔

40 عمران خان نے یہ بھی کہا تھا کہ لاکھ خاندانوں کیلئے سود کے بغیر قرضوں کا پروگرام لارہے ہیں، کامیاب جوان پروگرام کے تحت نوجوانوں کو قرضے دے رہے ہیں، ابھی تک پروگرام کے تحت 30ارب روپے قرضہ دے چکے ہیں۔

وزیر اعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ ہیلتھ کارڈ کے ذریعے 10لاکھ روپے تک علاج کرایا جاسکتا ہے، مارچ تک پنجاب کے تمام خاندانو ں کو ہیلتھ انشورنس دے دیں گے۔ سندھ حکومت سے بھی کہوں گا کہ وہ ہیلتھ انشورنس دیں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
حکومت نے گزشتہ دو ماہ کے دوران کتنا قرض لیا؟ اقتصادی امور ڈویژن کی رپورٹ جاری
کراچی میں خواتین کیلئے پنک ای وی اسکوٹی سروس کا آغاز
سپریم کورٹ: منشیات اسمگلنگ کے ملزم کی قومیت کاکڑ ہونے پر ججز کے دلچسپ ریمارکس
وزیراعظم کی بل گیٹس سے ملاقات، مشترکہ تعاون کو جاری رکھنے کے عزم کا اظہار
پاکستان کا خلائی میدان میں ایک اور انقلابی قدم، جدید سیٹلائٹ خلا میں بھیجنے کی تیاری مکمل
پرنٹ میڈیا اخلاقیات، غیر جانب داری اور ذمہ داری کے اعلیٰ معیار قائم رکھے، صدر مملکت
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر