پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کے خلاف سندھ ہاؤس پر دھاوا بولنے کے خلاف تھانہ سیکرٹریٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے۔
دائر کی جانے والی درخواست کے مطابق ممبران قومی اسمبلی اپنی فیملیز کے ہمراہ سندھ ہاؤس میں رہائش پذیر ہیں جہاں پی ٹی آئی کے دو ممبران قومی اسمبلی فہیم خان اور عطااللہ نے 80 کارکنان کے ہمراہ سندھ ہاؤس آئے۔
درخواست میں بتایا گیا ہے کہ دو ممبران کے ہمراہ کارکنان نے گیٹ نمبر دو پر حملہ کیا، سیکورٹی اہلکاروں کو گریبان سے پکڑا اور گیٹ توڑ کر سندھ ہاؤس میں داخل ہوئے۔
دراخوست میں بتایا ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید، شاہ محمود قریشی اور شہباز گل نے اپوزیشن کو دھمکیاں دی ہیں اور کارکنان کو مشتعل کیا ہے۔
درخواست میں لکھا گیا ہے کہ وفاقی وزراء نے وزیراعظم کی ہدایت پر ہم اوپر حملہ کیا جس پر دہشت پھیلانے پر دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے کارروائی کی جائے اور ہمیں تحفظ فراہم کیا جائے۔
خیال رہے کہ یہ درخواست پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی نے تھانہ سیکرٹریٹ میں دائر کی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز زیڈ زون میں واقع سندھ ہاؤس پر پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں نے دھوا بول دیا تھا اور شدید نعرے بازی بھی کی تھی۔
اس صورتحال کے پیش نظر سندھ ہاؤس کی سیکیورٹی کو ہائی الرٹ کردیا گیا تھا جبکہ کارکنوں سے واپس جانے کا بھی کہا گیا تھا لیکن ان کی جانب سے سندھ ہاؤس کے گیٹ کے باہر دھرنا دیدیا گیا تھا۔
واقعے کے بعد صورتحال کشیدہ ہوگئی، سندھ ہاؤس میں تعینات پولیس اور کارکنان ایک دوسرے کے آمنے سامنے آگئے اور پولیس نے تحریک انصاف کے متعدد کارکنان گرفتار کرلئے، ایم این اے فہیم خان اور عطااللہ کو بھی گرفتار کرلیا جنہیں کچھ دیر بعد رہا کردیا گیا تھا۔
آج سندھ ہاؤس پر دھاوا بولنے والے تحریک انصاف کے گرفتار کاکنان کو شخصی ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے ۔
یاد رہے کہ پی ٹی آئی کے کارکنان کے خلاف کارسرکار میں مداخلت، سرکاری املاک کو نقصان اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
پولیس نے سندھ ہاوس کے باہر سے تحریک انصاف کے 13 کارکنان کو گرفتار کرکے تھانہ سیکریٹریٹ منتقل کیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
