وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ الیکشن اپنی مقررہ مدت پر ہی ہوں گے۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ چار ماہ قبل وزیر اعظم نے ایک کمیٹی بنائی تھی جس کی ذمہ داری مجھے سونپی گئی تھی تاکہ توشہ خانے کی پالیسی بنائی جائے۔
انہوں نے بتایا کہ اس کمیٹی نے اپنی سفارشات حکومت کو بجھوا دیں ہیں جس کے تحت کوئی حکومتی نمائندہ توشہ خانے سے کوئی تحفہ نہیں لے سکتا ہے تاہم حکومت چاہے تو اسکی نیلام کر کرے کسی ادارے کو دے ۔
انہوں نے کہا کہ چھ سات مہینوں سے وزیر اعظم کو جو تحفے ملے ہیں وہ وہاں محفوظ رکھے گے ہیں، کوئی غیر ملکی قیمتی تحائف کوئی حکمران نہیں لے سکے گا لیکن عمران خان نے اس سلسلہ میں غلط پریکٹس کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ تحائف کو تحائف نہیں سمجھا جاتا ایف سیون کی مارکیٹوں میں ان کو بیچا جاتا ہے اور ان الزامات کی روشنی میں یہ ضروری ہو گیا ہے یہ دروازہ بند ہو جائے۔
انہوں نے بتایا کہ الیکشن اپنی مقررہ مدت پر ہوں گے اور نئے آرمی چیف کی تعینات بھی کی جائے گی ۔
خواجہ آصف نے کہا کہ فیٹف کی گرے لسٹ سے پاکستان کا نکلنا کامیابی ہے اور اس کامیابی میں پاک فوج کا اہم کردار رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ رات کو عمران خان نے ایک ویڈیو پیغام دیا جس میں وہ کہتے ہیں میں نے آئین نہیں توڑا ہے جبکہ عدم اعتماد کی تحریک پر انہوں نے غیر آئنی قدم اٹھایا تھا اور سپریم کورٹ نے اس غیر آئنی اقدام کو صحیح کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کہا حقیقی آزادی کے لئے نکلیں لیکن کل پورے ملک میں کل تیس سے بیتیس ہزار لوگ باہر نکلیں جس سے حقیقی آزادی اور امپورٹڈ حکومت کے جھوٹی اسٹوری کا بھانڈا پھوٹ چکا ہے اور آئندہ دنوں میں ان کی پارٹی میں توڑ جوڑ شروع ہو جائے گی۔
وزیر دفاع نے کہا کہ عمران خان کے آئین کے آڑٹیکل 62 اور 63 کے بارے میں ارشادات سب کے سامنے ہیں اور فارن فنڈنگ میں بہت سے چیزیں سامنے آنے والی ہیں جو حیران کن ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں آئین کے علاوہ کوئی ریڈ لائین نہیں ہے چاہیں لانگ مارچ کی کال دے کر دیکھ لیں لیکن قانون کی فتح ہوگی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News