
چیئرمین نادرا منیر افسر کو عہدے سے ہٹانے کا سنگل بنچ کا فیصلہ لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج
لاہور ہائیکورٹ نے مونس الہیٰ کی نیب طلبی نوٹس کے خلاف چیئرمین نیب اور ڈی جی نیب سمیت دیگر کو نوٹس جاری کردیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے مسلم لیگ ق کے رہنما مونس الہیٰ کی نیب طلبی نوٹس کیخلاف دوسری درخواست پر سماعت کی۔
مونس الہیٰ اور منیر حسین کی جانب سے امجد پرویز ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ نیب نے آر وائی کے شوگر ملز کے شیئرز کا ریکارڈ طلب کیا ہے۔
وکیل نے اپنا موقف بیان کرتے ہوئے کہا کہ طلبی نوٹس واجد بھٹی، منیر حسین سمیت دیگر کو طلب کیا گیا جو کبھی آر وائی کے شوگر ملز کے کبھی شیئر ہولڈر نہیں رہے جبکہ ایف آئی اے رحیم یار خان شوگر ملز کے معاملے کی تمام تحقیقات مکمل کر چکا ہے۔
موقف میں بتایا گیا کہ لاہور ہائیکورٹ رحیم یار خان شوگر ملز سے متعلق ایف آئی اے کے مقدمہ کو خارج کر چکی ہے اور نیب نے بھی اسی شوگر ملز سے متعلق 20 سال انکوائری کی اور انکوائری کو بند بھی کر دیا۔
عدالت کو بتایا گیا کہ درخواستگزاروں کو محض ہراساں کرنے کے لئے نیب نے طلبی کا نوٹس بھجوایا ہے، نیب نے مکینکل طریقے سے اور عدالتی ذہن استعمال کئے بغیر طلبی کا نوٹس بھجوایا اور درخواست گزار اور انکے اہلخانہ کی کردار کشی کیلئے نیب نے نوٹس بھجوایا ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ نیب کے 20 اور 27 اکتوبر کو بھجوائے گئے طلبی نوٹسز غیر قانونی قرار دے کر کالعدم کیے جائیں، درخواست کے حتمی فیصلے تک نیب کو انکوائری سے روکا جائے۔
عدالت نے چیئرمین نیب، ڈی جی نیب سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 22 نومبر کو جواب طلب کرلیا۔
مزید پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ، مونس الہیٰ نے ایک اور نیب طلبی نوٹس کیخلاف درخواست دائر کردی
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News