عمران خان نے 17 دسمبر کو اسمبلی تحلیل کرنے کی تاریخ بتانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی جاکر اسپیکر کے سامنے کھڑے ہوکر استعفوں کی منظوری کا کہیں گے۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی و سابق وزیراعظم عمران خان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 7 ماہ میں ہمارے ساتھ دشمنی کی گئی اور میرا منہ بند کرنے کے لیے مجھ پر قاتلانہ حملہ کیا گیا ، جب تک زندہ ہوں قوم کیلئے آواز اٹھاتا رہوں گا۔
“توشہ خانہ ڈاکے میں نواز شریف اور زرداری ملوث “
ان کا کہنا تھا کہ قوم کو پتا چلے دونوں پارٹیاں کیسے پیسے اکھٹے کرتی ہیں، جنہوں نے توشہ خانہ میں ڈاکا مارا اس میں نواز شریف اور زرداری ہیں، زرداری نے 3 اور نواز شریف نے ایک گاڑی توشہ خانہ سے نکالی۔
عمران خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جب 70فیصد الیکشن ہورہا ہے تو پورے ملک میں ہوجائے، اداروں کو کہتا ہوں ملک کی فکر ہے تو انتخابات کی طرف جائیں، امید لگائے بیٹھے ہیں پھر سے کوئی راؤنڈ تھری آئے گا۔
“عمران خان نے نہ پہلے قانون توڑا نہ آج توڑے گا”
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے نہ پہلے قانون توڑا نہ آج توڑے گا،17 دسمبر کو اسمبلی تحلیل کرنے کا اعلان کروں گا، قومی اسمبلیوں میں جاکر اسپیکر کے سامنے کھڑے ہو کر استعفوں کی منظوری کا کہیں گے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ 17 دسمبر کو لبرٹی چوک میں خطاب کے دوران تاریخ دوں گا ،17دسمبر کو تاریخ دوں گا اس کے بعد 70فیصد ملک میں الیکشن ہوجائے گا۔
یہ بھی پڑھیں؛آپ کو اختیار دیا ہے جو بھی فیصلہ کریں گے فوری عمل ہوگا، مونس الہیٰ کی عمران خان کو یقین دہانی
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ملک میں حالات برے ہیں،سیاسی استحکام نہیں ہے، ملک میں شفاف الیکشن نہ ہوئے تو انتشارہوگا، سپریم کورٹ نے 2018 میں کہا تھا تمام جماعتوں کے فنڈنگ کیسزسنے جائیں ،4 سال ہوگئے ہیں صرف تحریک انصاف کو کٹہرے میں رکھا ہوا ہے۔
“چیف الیکشن کمشنر کا ایجنڈہ عمران خان کو نااہل کرنا ہے”
ان کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر روز ہمارے خلاف نیا فیصلہ کرتا ہے ان کا ایک ایجنڈہ ہے عمران خان کو کسی طرح نااہل کرنا ہے، سندھ کا الیکشن کمشنر سندھ حکومت کا ملازم ہے جبکہ سپریم جوڈیشل کونسل میں سندھ الیکشن کمشنر کاکیس لیکر گئے ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی واحد جماعت ہے جس کی فنڈنگ شفاف تھی ، مجھے نااہل کرنےکیلئےایف آئی اور نیب کو استعمال کرنا ہے، جب نیا کیس ہوتا ہے تو شریف خاندان باہر بھاگ جاتا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جو ہمارے ساتھ ہوتا تھا اس کو دھمکیاں دی جاتی تھیں ، کہا جاتا تھا عمران خان کو چھوڑدو،بیانات دلوائے جاتے تھے، پاکستان کی سب سے بڑی پارٹی کو کمزور کرنے کی کوشش کی گئی، اعظم سواتی کو ایک ٹوئٹ پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا جبکہ اعظم سواتی،شہباز گل، جمیل فاروقی ،ارشد شریف کے ساتھ ظلم ہوا ۔
عمران خان نے کہا کہ ملک ڈیفالٹ کرجائے تو سب سے پہلے نیشنل سیکیورٹی متاثر ہوگی ، ہم قرضوں کی و اپسی کیلئے کہاں سے آمدنی بڑھائیں گے ؟ جب سے یہ لوگ آئے ہیں کسی کو ملک کی معیشت پر اعتماد نہیں ، آمدنی سکڑتی جارہی ہےقرضےکیسےواپس کرینگے؟انکےپاس پلان نہیں۔
“ملک میں ایک طرف مہنگائی دوسری طرف بے روزگاری “
چیئرمین پی ٹی آئی نے یہ بھی کہا کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمت نیچے آچکی ہے، گروتھ ریٹ6 فیصد پر چھوڑی تھی آج صفر ہوگئی ہے، ملک میں ایک طرف مہنگائی ہے دوسری طرف بے روزگاری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی نہیں ہے اس لیے کرپشن ہے ، سلمان شہباز واپس آتا ہے اسے ہار پہنائے جاتے ہیں، غیر یقینی کی صورتحال ہو تو معاشرے میں سرمایہ کاری نہیں آتی
عمران خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کرپشن ملک کا پیسا چوری کرنے سے ہوتی ہے، ان چوروں کو این آر او دیا جارہا ہے، یہ لوگ اب پاک ہو کر آئے ہیں،کرپشن کیسز ختم ہورہے ہیں ، اسحاق ڈار بھی پاک ہو کر واپس آگیا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی و سابق وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ 2 بڑے خاندانوں کی چوریوں پر کتابیں لکھی ہوئی ہیں، مہنگائی دن بدن بڑھ رہی ہے،غریب چھوٹی چوری کرتا ہے جیل جاتا ہے، کوئی ایک ملک بتادیں جہاں جنگل کا قانون ہواور وہ خوشحال ہو۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News