
چمن بارڈر: پاکستانی اور افغان فورسز کے درمیان فائرنگ، 10 افراد زخمی
پاک افغان بارڈر پر ایک بار پھر حالات کشیدہ ہوگئے ہیں جب کہ افغان فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 10 افراد زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق افغان فورسز کی جانب سے سرحد پر باڑھ کی تعمیر کے خلاف ایک بار پھر سے اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کیا جارہا ہے۔
افغان سرحد پر ایک بار پھر حالات کشیدہ
پاک افغان بارڈر پر پاکستان اور افغان فورسز میں فائرنگچمن کے لوگوں میں شدید خوف و ہراس #Afghanistan pic.twitter.com/M5JRjjl27QAdvertisement— BOL Network (@BOLNETWORK) December 15, 2022
افغان فورسز کی جانب سے شدید فائرنگ اور گولہ باری کی گئی، افغانستان سے فائر کیا گیا گولہ ایف سی قلعہ میں بھی آگرا جس کی زد میں آکر خواتین اور بچوں سمیت 10 زخمی ہو گئے۔
لیویز حکام نے بتایا کہ بوغرا اورکسٹم ہاؤس کے علاقے میں آرٹلری کے متعدد گولے گرے جس کے بعد شہریوں کو مال روڈ، بوغرا روڈ، بائی پاس اوربارڈر روڈ خالی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جب کہ ڈی ایچ کیو اسپتال چمن میں ہنگامی حالت نافذ کردی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چمن، پاک افغان بارڈر آج دوسرے روز بھی بند
سیکرٹری صحت بلوچستان صالح محمد ناصر کا کہنا ہے کہ کوئٹہ کے اسپتالوں میں بھی ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے، سول، بی ایم سی اسپتال اور ٹراما سینٹر میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
سیکرٹری صحت کے مطابق جنرل سرجنز، آرتھوپیڈک سرجنز، انستھیزیا اسپیشلسٹ دیگرعملہ چمن روانہ کر دیا گیا ہے، کنسلٹنٹس، ڈاکٹرز، فارماسسٹس، اسٹاف نرسز اورپیرا میڈیکل اسٹاف کو بھی اسپتالوں میں طلب کر لیا گیا ہے۔
پاکستان کی جانب سے چمن میں سیکیورٹی کی انتہائی سخت اقدامات کردیے گئے ہیں اور شہریوں کو متاثرہ سرحد سے دور رہنے کی بھی ہدایت کردی ہے۔
حکام کا کہناہےکہ افغان فورسز کی جارحیت پر پاکستانی فورسز نے بھی بھرپور جوابی کارروائی کی اور بھاری توپ خانے کا استعمال کیا۔
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے بلوچستان کے علاقے چمن میں افغان بارڈر فورسز کی بلااشتعال گولہ باری اور فائرنگ کی شدید مذمت کی تھی جس کے نتیجے میں متعدد پاکستانی شہری شہید ہوئے۔
پاکستان کی افغان بارڈر فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ کی مذمت
اس حوالے سے ایک پریس ریلیز میں دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ اس طرح کے افسوس ناک واقعات دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات کے مطابق نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افغان حکام کو آگاہ کر دیا گیا ہے کہ ایسے واقعات سے گریز کیا جانا چاہیے اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیے۔ سرحد پر شہریوں کی حفاظت کرنا دونوں اطراف کی ذمہ داری ہے۔
مزید پڑھیں: پاک افغان بارڈر پر دہشت گردوں کا فوجی قافلے پر حملہ، 7 فوجی شہید
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے متعلقہ حکام اس بات کو یقینی بنانے کے لیے رابطے میں ہیں کہ صورتحال مزید خراب نہ ہو اور ایسے واقعات کی تکرار سے بچا جا سکے۔
ممتاز زہرا بلوچ نے مزید کہا کہ واقعہ کے ذمہ داران کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے، سرحد پر شہریوں کی حفاظت فریقین کی ذمہ داری ہے اس میں کسی قسم کی کوتاہی دونوں ممالک کے لیے مسائل پیدا کر رہی ہے، دونوں ممالک کے متعلقہ حکام رابطے میں ہیں تاکہ صورتحال مزید خراب نہ ہو اور ایسے واقعات کی تکرار سے بچا جا سکے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل بھی افغان فورسز نے چمن میں بارڈر کے قریب واقع شہری آبادی پر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں 6 پاکستانی شہری شہید ہوئے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News