
گورنر نے اپنے حلف و آئینی ذمہ داری کی خلاف ورزی کی ہے، بیرسٹر علی ظفر
لاہور: سینیٹر تحریک انصاف بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ گورنر نے اپنے حلف و آئینی ذمہ داری کی خلاف ورزی کی ہے۔
گورنر پنجاب کی جانب سے وزیراعلیٰ سے اعتماد کے ووٹ کی طلبی کے معاملے پر بیرسٹر علی ظفر نے بول نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جواز موجود ہو تو اعتماد کے ووٹ کا کہنا گورنر کا آئینی حق ہے۔
وزیراعلیٰ سمیت کوئی بھی اکثریت حاصل نہ کر سکا تو گورنر کو اسمبلی تحلیل کرنی پڑے گی
انہوں نے کہا کہ گورنر کو اعتماد کے ووٹ کے لیے اجلاس بلانا پڑتا ہے، اگر اجلاس چل رہا ہو تو اس کا اختیار اسپیکر کے پاس ہوتا ہے گورنر اس دوران اعتماد کے ووٹ کی مد نہیں کر سکتا۔
علی ظفر نے کہا کہ اجلاس چل رہا ہے اس کے ختم ہونے تک گورنر کی جانب سے اعتماد کے ووٹ کا حکم زیر التواء رہیگا، اگر اسمبلی ممبران گورنر کو لکھ کر دیتے کہ ہمیں وزیراعلیٰ پر اعتماد نہیں تو وہ کہہ سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بیرسٹر علی ظفر کی وزیر اعظم سے ملاقات ، تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان
انکا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد میں تحریک لانے والوں کو جب کہ اعتماد کے ووٹ میں وزیراعلیٰ کو اکثریت دکھانی ہوتی ہے، اگر وزیراعلیٰ سمیت کوئی بھی اکثریت حاصل نہ کر سکا تو گورنر کو اسمبلی تحلیل کرنی پڑے گی۔
گورنر کی جانب سے حلف و آئینی ذمہ داری کی خلاف ورزی پر صدر کوئی ایکشن نہیں لے سکتے
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ پی ڈی ایم ان حربوں کے ذریعے پندرہ بیس دن تاخیر کرنا چاہتی ہے کہ شاید اس دوران کوئی حل نکل آئے، صدر و گورنر کسی جماعت کے نمائندے نہیں ہوتے گورنر صاحب کو کسی جماعت کے کہنے پر نہیں چلنا چاہیے تھا۔
انہوں نے کہا کہ گورنر کا وزیراعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینے کے ہوائی حکم سے پتہ چلتا ہے وہ کسی پارٹی کے مینڈیٹ پر چل رہے ہیں، گورنر نے اپنے حلف و آئینی ذمہ داری کی خلاف ورزی کی ہے، گورنر کی جانب سے حلف و آئینی ذمہ داری کی خلاف ورزی پر صدر کوئی ایکشن نہیں لے سکتے۔
مزید پڑھیں: عمران خان کی حکومت میں بدعنوانوں کیلئے کوئی گنجائش نہیں، بیرسٹر علی ظفر
انکا کہنا ہے کہ ابھی ہم نے عدالت سے رجوع کا فیصلہ نہیں کیا یہ ان حربوں سے تاخیر چاہتے ہیں، ہم نے سوچا ہے کہ اس کو اسمبلی فلور پر سیاسی طریقے سے ہی ہینڈل کریں، اس میں پندرہ سے بیس دن لگ سکتے ہیں اور عدالت میں بھی اتنا ہی وقت لگ سکتا ہے۔
علی ظفر نے مزید کہا کہ دوسرا ویو یہ ہے کہ عدالت سے رجوع کیا جائے ابھی اس پر سوچ بچار چل رہی ہے، اس سے قبل تاریخ میں جب گورنر نے ایسی باتیں کیں تو عدالتوں نے پوچھا تھا کیا ثبوت ہے جس کی وجہ سے اعتماد کے ووٹ کا کہا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News