
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ ہماری جدو جہد عوام اور قانون کی بالادستی کے لیے ہے جبکہ این آر او ٹو کے ذریعے کرپٹ مافیا ڈرائی کلین ہورہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق عمران خان سے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی ملاقات ہوئی ہے جس میں سیاسی صورتحال ،ملکی معاملات پر بات چیت کی گئی ۔
دوران ملاقات وزیراعلیٰ کے پی کے نے عمران خان کے سیاسی فیصلوں کی توثیق کر دی اور کہا کہ آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔تمام اقدامات کے ملک کے لیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:تحریک انصاف کا لبرٹی چوک میں بڑا سیاسی پاور شو کرنے کا فیصلہ
اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہاسمبلی کی تحلیل کے حوالے سے جو بھی فیصلہ ہوا من و عن اس پر عمل کیا جائے گا۔
اس سے قبل چئیرمین تحریک انصاف عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کی بھی ملاقات ہوئی جس دوران پنجاب اسمبلی کی تحلیل اور سیاسی صورتحال پر گفتگو گی گئی۔
خیال رہے کہ لبرٹی چوک پر آج ہونے والے جلسے میں عمران خان زمان پارک سے ویڈیو لنک کے ذریعہ اجتماع سے خطاب کریں گے اوراسمبلیاں تحلیل کرنے کی تاریخ کا حتمی اعلان بھی کریں گے ۔
عمران خان سے مونس اور حسین الٰہی کی ملاقات :
دوسری جانب گزشتہ رات مسلم لیگ ق کے رہنما مونس الٰہی کی عمران خان سے زمان پارک میں ملاقات ہوئی ہے جس میں ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں؛ عمران خان کی اسمبلیوں کی تحلیل پر مشاورت کا عمل حتمی مراحلے میں داخل
اسکے علاوہ ملاقات میں مونس الہیٰ سے پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کی تاریخ اور بعد میں پنجاب کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا اور یقین دہانی کرائی گئی کہ مسلم لیگ ق عمران خان کے فیصلے کے ساتھ کھڑی ہے اور بتایا کہ وزیر اعلیٰ شپ عمران خان کی امانت ہے جس دن اسمبلیاں تحلیل کرنے کا فیصلہ کریے گے اسی دن اسمبلیاں تحلیل کردی جائے گی۔
بیک وقت دو اسمبلیوں کی تحلیل کی بجائے ایک اسمبلی تحلیل کرنے کا مشورہ
خیال رہے کہ پارٹی کے اہم رہنماؤں نے بیک وقت دو اسمبلیوں کی تحلیل کی بجائے ایک اسمبلی تحلیل کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
رہنماوں نے رائے دی ہے کہ پہلے کوئی ایک اسمبلی تحلیل کر کے وفاقی حکومت کے ردعمل کا انتظار کیا جائے، سیاسی اعتبار سے ہماری ایک صوبے میں حکومت ہر صورت رہنی چاہیے۔
ارکان نے رائے دی کہ وفاقی حکومت کے ردعمل پر تحریک انصاف اپنی جوابی سیاسی حکمت عملی سامنے لائے، خیبرپختونخوا یا پنجاب اسمبلی کو اگلے مرحلے میں تحلیل کیا جائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News