
فواد کو پہلے اغوا کیا گیا اور پھر ایف آئی آر کاٹی گئی، اہلیہ فواد چوہدری
فواد چوہدری کی اہلیہ نے کہا ہے کہ فواد کو پہلے اغوا کیا گیا اور پھر ایف آئی آر کاٹی گئی۔
حبا چوہدری نے بول نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فواد چوہدری کا 2 دن کا ریمانڈ دیا گیا ہے 27 جنوری کو پیش کریں گے، انکو ہتھکڑی لگا کر پیش کیا گیا، انکی پیشی کے وقت 1500 اہلکار کھڑے کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح فواد چوہدری کو گھر سے لیکر گئے سب ثبوت میڈیا کے پاس ہیں، چاہتی ہوں کسی کے ساتھ بھی ایسا نہ ہو ہر شخص کی عزت ہے۔
اہلیہ فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ پہلے بندہ اغوا کریں پھر ایف آئی آر کریں، میڈیا سے گفتگو لاہور میں کی اور پرچہ اسلام آباد میں درج کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد؛ فواد چوہدری کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
حبا چوہدری نے مزید کہا کہ ناامید ہونا نہ فواد اور نہ ہی عمران خان نے سکھایا ہے، عمران خان سے بات ہوئی انہوں نے کہا گھبرانا نہیں ہے۔
فواد چوہدری کی اپنی گرفتاری سے متعلق وضاحت
فواد چوہدری کا وضاحت دیتے ہوئے کہنا تھا کہ میڈیا میں کچھ چیزیں غلط طور پر چلائی گئی ہیں، مجھے اسلام آباد پولیس نے گرفتار ہی نہیں کیا۔
انہوں نے کہا مجھے صبح لاہور پولیس نے گرفتار کیا اور میرا موبائل قبضے میں لیا، عدالت پولیس سے سی سی ٹی وی فوٹیجز طلب کرے۔
یہ بھی پڑھیں: فواد چوہدری کو ایک اور توہینِ الیکشن کمیشن کا نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ
فواد چوہدری کہتے ہیں اسلام آباد پولیس تو راہداری ریمانڈ سے پہلے نظر ہی نہیں آئی، مجھے سی ٹی ڈی میں رکھا گیا اور اوپر کپڑا ڈالا گیا، میں کوئی دہشت گرد نہیں ہوں جو میرے ساتھ یہ سلوک کیا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں آپ کے شعبے سے متعلقہ ہوں اور میرے ساتھ ایسا رویہ نہیں رکھا جانا چاہیے، ہم سیاستدان ہیں اور سیاست میں کبھی اوپر ہوتے ہیں کبھی نیچے۔ یہ بدقسمتی ہے کہ ہم سیاست دان ایک دوسرے کے خلاف انتقامی کارروائیاں کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News