
تحریک انصاف کراچی کی عوام کے ساتھ ہے، عمران خان
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ہیلتھ کارڈ کا مقصد قوم کو حفاظت فراہم کرنا تھا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ہیلتھ کارڈ سے متعلق بیان جاری کیا گیا ہے۔
Our Health card was not just to provide a safety net to the vast majority of our pop but also a plan to set up a network of health facilities across Pak esp in rural areas where because of a lack of purchasing power the private sector until now was not willing to set up hospitals pic.twitter.com/9XpDDbOFJN
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) February 9, 2023
عمران خان نے کہا کہ ہمارا ہیلتھ کارڈ نہ صرف ہمارے پاپ کی اکثریت کو حفاظتی جال فراہم کرنا تھا بلکہ پورے پاکستان میں خاص طور پر دیہی علاقوں میں صحت کی سہولیات کا ایک نیٹ ورک قائم کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ وہ علاقے جہاں پرائیویٹ سیکٹر کی قوت خرید کی کمی کی وجہ سے اب تک اسپتال بنانے کو کوئی تیار نہیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: صحت کارڈ کا لانسیٹ میں شامل ہونا ہماری بہت بڑی کامیابی ہے، عمران خان
چند روز قبل وزیراعظم عمران خان نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ پنجاب ہیلتھ کارڈ اسکیم کو بلاک کیے جانے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ عوام کی جمع پونجی چاٹ جانے والی جان لیوا مہنگائی کے ماحول میں عوام کی بھاری اکثریت کےلیے ایک بڑی نعمت تھی۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کا 30 جون سے قبائلی اضلاع میں صحت کارڈ پروگرام ختم کرنے کا اعلان
پی ٹی آئی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ مزید یہ کہ اس منصوبے کے باعث نجی شعبہ دیہی علاقوں میں اسپتال قائم کرنے کے عمل سے گزر رہا تھا۔
عمران خان نے مزید کہا تھا کہ اس پورے منصوبے کو صحت کے موضوعات پر چھپنے والے عالمی جریدے ”لینسٹ“ نے سراہا، اس منصوبے کا خاتمہ ان دونوں خاندانی جماعتوں کی سفاک ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے معاشی چیلنجز کے پیش نظر پنجاب کی 400 ارب روپے کی ہیلتھ انشورنس اسکیم کو اس کی موجودہ شکل میں روک دیا ہے جس سے تمام طبقوں سمیت صوبے کی پوری آبادی کو مستفید ہونا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News