Advertisement
Advertisement
Advertisement

ملک کی بد قسمتی ہے کہ مجرم اقتدار میں بیٹھے ہیں، عمران خان

Now Reading:

ملک کی بد قسمتی ہے کہ مجرم اقتدار میں بیٹھے ہیں، عمران خان

 سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک کی بد قسمتی ہے کہ مجرم اقتدار میں بیٹھے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو تباہی سے بچانے کیلئے پرامن احتجاج کررہے ہیں، یہ کہتے تھے میں آتے ہی 6ماہ میں ملک ٹھیک کردوں گا جبکہ اب یہ کہہ رہے ہیں مزید مہنگائی ہونے والی ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ حکمرانوں کو احساس نہیں عوام کیسے گزارا کررہے ہیں، مہنگائی کی وجہ سے لوگوں کے گھروں میں لڑائیاں ہورہی ہیں۔

عمران خان نے یہ بھی کہا کہ شہبازشریف نے چوری کاپیسہ باہر بھجوا دیا، شہبازشریف کے خلاف گواہی دینے والے چاروں گواہ مرچکے ہیں جبکہ تحقیقات کرنے والا ایف آئی اے کے افسر کو بھی ہارٹ اٹیک ہوگیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی 2وجوہات کی وجہ سے احتجاج کررہی ہے جبکہ سیاسی استحکام سے ہی معاشی استحکام آئے گا، یہ جتنی دیر بیٹھیں رہیں گے ملک مزید دلدل میں جائیگا۔

پی ٹی آئی چیئرمین کا یہ بھی کہنا تھا کہ نوازشریف اپنے امپائر کھڑے کرکے کھیلتا تھا، نوازشریف کو کبھی آزاد عدلیہ گواراہ نہیں، عدلیہ کودباؤ میں لانے کیلئے ان پرحملے کیے جارہے ہیں۔

Advertisement

انہوں نے کہا کہ شہبازشریف ججز کے خلاف بیانات دے رہا ہے جبکہ ان لوگوں کو آزاد عدلیہ کبھی نہیں چاہیے، انہوں نے ڈنڈوں سے سپریم کورٹ پر حملہ کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ عدلیہ پر کھلے عام دباؤ ڈال رہے ہیں، نگراں حکومتیں الیکشن کرانے کے علاوہ سب کچھ کررہی ہیں، آئین الیکشن کیلئے90 روز کا لکھا ہے، ججوں سے کہتا ہوں یہ فیصلہ کن وقت ہے۔

عمران خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس طرح کی نگراں حکومت تاریخ میں کبھی نہیں آئی، پنجاب کی نگراں حکومت کو شہبازشریف کنٹرول کررہا ہے جبکہ نگراں حکومت کیلئے ہم نے قابل قبول نام دیئے لیکن ہمارے مخالفین کو چن چن کر پنجاب میں لگایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے لوگوں پر میرا ساتھ چھوڑنے کیلیے دباؤ ڈالا گیا، اعظم سواتی کے ساتھ ظلم کیا گیا، ملک میں ایسے مناظر کبھی نہیں دیکھے گئے، مجھ پر بھی 70سے زیادہ مقدمات بنائےگئے، گرفتار قیادت سے دہشتگردو ں جیسا سلوک کیا جارہا ہے، میں نے مارشل لا میں بھی کبھی اس طرح کا ظلم نہیں دیکھا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے پرویزالہٰی پر اسمبلی تحلیل نہ کرنے کیلئے دباؤ ڈالا، پرویزالہیٰ نے دباؤ کے باوجود میرا ساتھ چھوڑنے سے انکار کیا ، شیخ رشید اور فوادچوہدری کو گرفتار کیاگیا جبکہ شہبازگل پر بھی تشدد کیاگیا اور میرا ساتھ چھوڑنے کیلئے دباؤ ڈالا گیا۔

Advertisement

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ پشاور میں کارکن اور رہنما گرفتاری دینے نکلے، پشاورکے کارکنوں اور قیادت کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، جیل بھر و تحریک احتجاج کرنے کا پرامن طریقہ ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
ریاستی دہشتگردی میں ملوث بھارت کا افغان طالبان کے ساتھ گٹھ جوڑ بے نقاب
سرکاری افسران کے اثاثے ڈیکلئریشن میکنزم پر آئی ایم ایف کی تشویش
پشاور ہائیکورٹ کا گورنر خیبرپختونخوا کو نومنتخب وزیراعلیٰ سے حلف لینے کا حکم
تحریک لبیک کا مریدکے میں پرتشدد احتجاج؛ انتشار پسند مظاہرین کو منتشر کر دیا گیا
پانی کی چوری کسی بھی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، سی او او واٹر کارپوریشن
نئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کا انتخاب پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر