
سابق وفاقی وزیر شیخ رشید نے کہا ہے کہ آسیب زدہ سائے ملک میں چھا جانے کا خطرہ ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے سپریم کورٹ کے فیصلے اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔
یہ3ججوں کانہیں ساری سپریم کورٹ اورپاکستان کی عزت وقارکامسئلہ ہےجسےسارےجمہوریت دشمن ڈاکوداؤپرلگاناچاہتےہیں جن2قابل احترام ججوں نےکیس سناہی نہیں اُنکوفیصلےمیں کیسے دکھیلا جاسکتاہےاس پر سب جج متفق ہیں کہ90دن میں الیکشن ہوں گےاورالیکشن کمیشن اس کو یقینی بنائےگانگران حکومت90دن کےلیےہے
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) March 2, 2023
انہوں نے کہا ہے کہ ملک میں مہنگائی 50 فیصد بڑھ گئی ہے اور روپے کے مقابلے میں ڈالر بھی 275 کا ہوگیا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم میں پھوٹ پڑ گئی ہے اور آسیب زدہ سائے ملک بھر میں چھا جانے کا خطرہ بھی ہے ۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اس پر سب جج متفق ہیں کہ 90 دن میں الیکشن ہوں گے اورالیکشن کمیشن اس کو یقینی بنائے گا کہ نگران حکومت 90 دن کے لیے ہے، یہ 3 ججوں کا نہیں ساری سپریم کورٹ اور پاکستان کی عزت وقار کا مسئلہ ہے جسے سارے جمہوریت دشمن ڈاکو داؤ پر لگانا چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز جن 2 قابل احترام ججوں نے کیس سنا ہی نہیں اُن کو فیصلے میں کیسے دکھیلا جاسکتا ہے؟
اس سے قبل اپنے ایک پیغام میں عوامی مسلم لیگ کے چیئرمین و سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد نے کہا تھا کہ 90 روز میں انتخاب آئین اور قانون کی ریڈلائن ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ غریب ڈیفالٹ ہوگیا ہے ملک ڈیفالٹ ہونے کے دہناے پر ہے، ساری قوم کی نظریں سپریم کورٹ پر لگی ہوئی ہیں، سپریم کورٹ کا فیصلہ ہی ملک بچاسکتا ہے۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا تھا کہ حکمران سپریم کورٹ کو تقسیم کر کے1997 کی تاریخ دہرانہ چاہتے ہیں، لیکن ناکام ہوں گے۔
دوسری جانب جوڈیشل مجسٹریٹ عمر بشیر نے شیخ رشید احمد کے خلاف زرداری ریمارکس کیس کی سماعت دوبارہ شروع کرتے ہوئے ان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی۔ عدالت نے اب شیخ رشید پر فرد جرم عائد کرنے کی نئی تاریخ 21 مارچ مقرر کر دی ہے۔
شیخ رشید نے عدالت میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست جمع کرادی اور کہا کہ وہ بیڈ ریسٹ پر ہیں۔ درخواست کے ساتھ میڈیکل رپورٹ بھی منسلک کی گئی ہے۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت آج اے ایم ایل کے سربراہ شیخ رشید پر فرد جرم عائد کرنے والی تھی۔ عدالت نے شیخ رشید احمد کو عدالت میں حاضری یقینی بنانے کا کہا تھا۔
گزشتہ سماعت میں اسلام آباد پولیس نے اے ایم ایل سربراہ کے خلاف عدالت میں چالان پیش کیا تھا اور جوڈیشل مجسٹریٹ عمر بشیر نے فرد جرم عائد کرنے کے لیے 2 مارچ کی تاریخ مقرر کی تھی۔
سماعت کے دوران راشد نے عدالت سے استدعا کی کہ 15 مارچ کی تاریخ دی جائے کیونکہ انہوں نے ایک کانفرنس میں شرکت کرنی تھی جس پر عدالت نے جواب دیا کہ ہائی کورٹ کے احکامات جاری ہو چکے ہیں اور وہ معاملے کو طول نہیں دے سکتے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ بشیر نے کہا کہ ہم دیکھیں گے کہ ٹرائل کب شروع ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News