صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ نئی حکومت کیلئے معیشت چیلنج بنی ہوئی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس کرتے ہوئے شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ ملک بھر میں اس وقت سب سے بڑا چیلنج مہنگائی پر قابو پانا ہے جس پر تمام سیاسی پارٹیوں کو ایک ہونے کی ضرورت ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان کی نظر صرف ایک چیز پر ہونی چاہیئے کہ جو مہنگانی کا طوفان ہے اس کو کش طرح سے قابو کرنا چاہیئے اور اس صورتحال کا سامنا کرنا چاہیئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت عوام کا مسئلہ یہ نہیں ہےکہ الیکشن کب ہونے جارہے ہیں اور کون اس میں جیتے گا، عوام کا مسئلہ مہنگائی ہے ۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی حکومت میں جس طرح آئی ایم ایف سے جو وعدے کئے گئے وہ ایک تاریخی ان کی نااہلی تھی جس میں ہم پھنس گئے، انکی حکومت میں کتنی مرتبہ فنانس منسٹر چینج کیئے گئے کتنے ایڈوائزر چینج کیئے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی کا طوفان پی ٹی آئی کی نااہلی کی وجہ سے آیا اور مہنگائی کا طوفان سب سے پہلے سندھ حکومت نے نشاندہی کی۔
انہوں نے بتایا کہ پیپلزپارٹی کی سندھ میں حکومت ہے اور ہم اپنی ہر ممکن جدوجہد کررہے ہیں، سندھ حکومت نے ٹرانسپورٹ کے ڈپارٹمنٹ کو وسیع کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ پیٹرول مہنگا ہوا ہے تو کرائے کی مد میں عوام کو ریلیف مل سکے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کی مہمان نوازی کیلئے جیل میں انتظامات مکمل کر لئے ہیں ، شرجیل میمن
اسکے علاوہ منافع خوروں کے خلاف وزیراعلیٰ نے سختی سے نوٹس لیاہے، محکمہ خوراک اب فوڈ منسٹرز ذخیرہ اندوزوں کے خلاف بھرپور ایکشن کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی کا طوفان پی ٹی آئی کی نااہلی کی وجہ سے آیا اور نئی حکومت کیلئے معیشت چیلنج بنی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان حالات میں ہم سب کی اب ترجیح معاشیات ہونی چاہیئے لیکن عمران خان ایک سوچی سمجھی سازش پر کام کررہاہے، وہ ایک غیر ملکی قوتیں جو نہیں چاہتی کے پاکستان مضبوط ملک ہو انکا ایجنٹ ہے، ان کی فارن فنڈگ میں بھارت اور اسرائیل کا پیسہ شامل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس کی حکومت کو آئین پاکستان کے تحت عدم اعتماد سے نکالی گئی۔ اور پاکستان میں پی ٹی آئی کی پہلی حکومت تھی جس کو آئینی طریقے سے نکالی گئی۔
شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ اس ملک میں بدقسمتی سے صرف اور صرف جھوٹ بک رہاہے اور کوئی بھی ملک آپکو قرض دے گا یا سرمایہ کاری کیسے کرے گا جب انکو یہ پتا چلے گا کہ ملک میں انارکی پھلی ہوئی ہے جبکہ ہم نے کبھی بھی اس طرح اداروں کے خلاف لشکرکشی نہیں کی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News