
عمران خان کو پارٹی چیئرمین شپ سے ہٹانے کی درخواست خارج
سابق وزیراعظم عمران خان کو پارٹی چیئرمین شپ سے ہٹانے کی درخواست خارج کردی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان میں چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت تین رکنی کمیشن نے عمران خان کو پارٹی چیئرمین شپ سے ہٹانے کے کیس کی سماعت کی۔
دوران سماعت عمران خان کے وکیل بیرسٹر گوہر الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے اور جواب الیکشن کمیشن میں جمع کرادیا گیا۔
اس موقع پر چیف الیکشن کمشنر نے سوال کیا کہ کیا عدالت نے الیکشن کمیشن کو اس کیس پر سماعت سے روکا ہے؟ جس کا جواب دیتے ہوئے بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو کوئی سخت ایکشن لینے سے روکا ہے۔
اس موقع پر چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ کیس کی سماعت کرنا سخت ایکشن تو نہیں ہے اور کسی عدالت نے الیکشن کمیشن کو کیس کی سماعت سے نہیں روکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کو پارٹی چیئرمین شپ سے ہٹانے کی سازش ناکام ہوگی، فیاض الحسن
بعدازاں درخواست گزار محمد آفاق کی جانب سے وکیل الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے اور بتایا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے نوٹسز غلط ایڈرس اور تاریخ پر موصول ہوئے ہیں اور ایسا قدم الیکشن کمیشن کے عملے کی غلطی ہے۔
اونچا بولنے پر الیکشن کمیشن کی محمد افاق کے وکیل کی سرزنش کی اور چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ اونچا بولنے سے آپ ہم پر دباؤ نہیں ڈال سکتے تاہم الیکشن کمیشن نے محمد افاق کے وکیل کو کمرہ عدالت سے نکال دیا ہے۔
بعدازاں الیکشن کمیشن نے محمد افاق کی عمران خان کو پارٹی چیئرمین شپ سے ہٹانے کی درخواست خارج کردی۔
عمران خان کا پارٹی چیئرمین شپ سے ہٹانے کے کیس میں جواب
عمران خان کی جانب سے پارٹی چیئرمین شپ سے ہٹانے کے کیس میں جمع کرائے گئے جواب میں بتایا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہلی پر کسی کو پارٹی صدارت سے ہٹایا جاسکتا ہے۔
جواب میں واضح کیا گیا ہے کہ عمران خان کو کسی عدالت نے آرٹیکل 62 ون ایف کےتحت نااہل نہیں کیا ہے اور الیکشن کمیشن کورٹ آف لاء نہیں ہے۔
جواب میں حوالہ دیا گیا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کو عدالت نے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہل کیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News