 
                                                      امید ہے آئی ایم ایف کا فنڈ آج منظور ہوجائے گا، وزیر اعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اپنی ذات کو پاکستان کے مفاد پر قربان کرنا پڑے تو اس سے دریغ نہیں کروں گا۔
تفصیلات کے مطابق تھر بلاک ون انٹیگریٹڈ کول مائن پراجیکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا ہے کہ پور پاکستان کے لئے بڑا خوشی کا دن ہے کہ تھر صحرا میں میں مزید محنت اور اور کاوشوں سے مزید 2 منصوبوں کا افتتاح کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تھر ایک صحرا تھا جہاں ریت کے ٹیلوں کے علاوہ کچھ نہیں تھا لیکن آج دہائیوں کی محنت، پلاننگ اور مربوط حکمت عملی کی بدولت آج یہ صحرا صنعت میں بدل چکا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج یہاں ہزاروں میگا واٹ بجلی پیدا ہورہی ہے جس کی روشنی پورے پاکستان میں پھیل رہی ہے اور یہ ترقی اور خوشحالی کا سفر پورے پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کا موجب بنے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ جو لوگ یہ کہہ رہے ہیں کہ کوئلے کی بنیاد پر بجلی نہیںبننی چاہیئے وہ اصل میں پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے مخالف ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی اور صوبائی حکومتیں عوام کی ترقی کیلئے کام کررہی ہیں، بلاول بھٹو
ان کا کہنا تھا کہ تھر میں موجود قدرتی ذخائر کو کی مدد سے پیدا ہورہی ہے، تھر کوئلہ 100 سال تک ہزار وں میگاواٹ بجلی پیدا کرسکتاہے ۔
انہوں نے بتایا کہ جو یہاں بنائی جارہی ہے 2200 میگاواٹ بجلی جو یہاں بنائی جارہی ہے اگر یہی بجلی امپورٹڈ کوئلے کی بنائی جائے تو اربوں ڈالر اس پر خرچ ہوں گے، اس کے مقابلےمیں اللہ نے جو پاکستان کو تحفہ دیا ہے اس کو استعمال کر کے جو بجلی بنائی جارہی ہے اور آئندہ بھی بنائی جائیگی تو اربوں ڈالر کی بچت ہوگی اور یہاں ہر طرف خوشحالی ہی ہوگی۔
انہوں نے کہا یہ منصوبہ آنے والے سالوں میں اس ملک کو بےپناہ تقویت پہنچائے گا جبکہ وفاق اور صوبائی حکومتوں کی پلاننگ اور حکمت عملی کی مدد سے آنے والے سالوں میں پاکستان ترقی کی دور میں بہت آگے نکل جائیگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بدقسمتی سے 4سال سے تھرمیں رتی برابر کا کام نہیں ہوا لیکن اب کام تیزی سے جاری ہے اور 30 اپریل تک ٹرانسمیشن لائنز یہاں لگ جائیگی جس کی مدد سے پیدا ہونے والی بجلی پاکستان پھر میں پہنچائی جائیگی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آج تھر میں سی پیک کا سورج اپنی پوری آب و تاب کے ساتھ چمک رہا ہے اور متعلقہ حکام کے تعاون کا بھی پوری طرح شکریہ ادا کیا ۔
ان کا کہنا تھا کہ سی پیک کا اگلہ مرحلہ ذراعت، ٹیکنالوجی، تجارت، سرمایہ کاری اور اکنامک زونز ہیں اور اب موقع ہے کہ ہم پوری طرح سی پیک کو آگے چلائیں جبکہاتحادی حکومت سی پیک کو ترقی کا حصہ سمجھتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہم سب مل کر پاکستان کو مشکلات سے نکالیں گے اور ملکی ترقی کے دشمنوں کو منہ کی کھانی پڑیگی اور انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔
انہوں نے سیاسی نقطہ نظر سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آئین پاکستان ہم سب پر مقدم ہے اور کوئی آئین اور قانون سے بالآتر نہیں ہے اور نہ کوئی اس ملک میں دہشتگردوں کو پناہ دے سکتا ہے اور نا ان کو اپنی ڈھال بنا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ذاتی مفاد کو پاکستان کے وسیع تر مفاد پر ایک نہیں ہزار بار قربان کرنا پڑے تو پرواہ نہیں ہے ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 