آئندہ عام انتخابات سے قبل سعودی عرب میں نواز شریف کی وطن واپسی کی حتمی تاریخ طے پانے کا عمل جاری ہے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے سعودی عرب سے پاکستان میں اپنے بااعتماد ساتھیوں سے ٹیلی فونک رابطے کیے اور موجودہ و سابق اراکین سینٹ و قومی اسمبلی سے اپنی وطن واپسی اور پارٹی امور پر مشاورت کی۔
مسلم لیگ ن کے ذرائع نے بتایا کہ کچھ رہنماؤں اور قریبی ساتھیوں نے نواز شریف کو 14 اگست کو وطن واپسی کا مشورہ دیا جبکہ نواز شریف کے قریبی ساتھیوں کی اکثریت نے ستمبر کے وسط میں واپسی کا مشورہ دیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی اپنی وطن واپسی کے معاملات پر قانونی ٹیم سے بھی مشاورت جاری ہے، جبکہ انہوں نے اپنے قریبی ساتھیوں کو نومبر میں عام انتخابات کا عندیہ دے دیا۔
مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے دیرینہ ساتھیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وطن واپسی پر کچھ عرصے کے لئے جیل بھی جانا پڑا تو پرواہ نہیں کروں گا۔
اس موقع پر نواز شریف نے اپنے دیرینہ ساتھیوں سے پنجاب میں ٹکٹوں کی تقسیم اور استحکام پارٹی سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
پارٹی ذرائع نے مزید بتایا کہ نواز شریف نے قریبی ساتھیوں کو عام انتخابات کی تیاریوں اور مریم نواز کے ساتھ کھڑے ہونے کی ہدایت کر دی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News