
پاکستان علمائے کونسل کے سربراہ علامہ مولانا طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ دنیا کو جنگوں کی نہیں امن کی ضرورت ہے۔
مولانا طاہر اشرفی نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ملکی ترقی اس وقت نہیں ہوسکتی جب اقلیت کو تسلیم نہیں کریں گے، بین المذاہب میں ایک دوسرے کے حق کو تسلیم کرنا ہے ملک کا آئین قرآن و سنت کے تابع ہے۔
انہوں نے کہا کہ دین کا نام ہی سلامتی ہے افسوس ہے کچھ لوگوں نے فلسطینیوں کے ساتھ ساتھ عیسائی بھی دہشت گردی کا نشانہ بن رہے ہیں، غزہ کے الشفاء اسپتال میں ڈاکٹرز خدمات سرانجام دے رہے ہیں، ہم ہر اس انسان کو جو اس وقت مظلوم کے ساتھ کھڑا ہے اسے سلام پیش کرتے ہیں۔
علمائے کونسل کے سربراہ نے کہا کہ رمضان میں اسرائیل بمباری کرتا تو مسیحی چرچ کھول کر مسلمانوں کو روزہ کھولنے کی دعوت دیتے، تمام مذاہب انسانیت کا درس دیتے ہیں امام کعبہ پوپ فرانس نے جو باتیں کہیں امن چاہیے ہی پیغام دیا۔
انکا کہنا تھا کہ پاکستان کے چرچ سے اپیل کرتے ہیں امن کے لئے دنیا آگے بڑھے خون خرابا ہوا گیارہ ہزار سے پینتیس سو اب تک بچے شہید ہو چکے ہیں، اسلامی تعاون تنظیم کا اجلاس ہوا ہے اس کے تمام فیصلوں کی تائید کرتے ہیں۔
مولانا طاہر اشرفی نے کہا کہ دنیا کو جنگوں کی نہیں امن کی ضرورت ہے مذہبی سفارت کی ضرورت ہے، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ تمام مذاہب کے قائدین کو اسلام آباد میں مدعو کررہے ہیں۔
سربراہ علمائے کونسل نے کہا کہ جو کمزوروں کو انصاف نہ دے سکتی طاقتور کا انصاف بن جائے ترقی نہیں ہو سکتی، اگر انصاف کرنا بھول جائیں تو پھر کچھ نہیں ہو سکتا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مذہب کے نام پر نشانہ بنانے کو زیرو پر لائے، کسی بھی بے گناہ کے خلاف کوئی ایف آئی آر درج نہ ہو مذہب کا استعمال ذاتی مقاصد کیلئے نہ ہو۔
طاہر اشرفی نے مزید کہا کہ آئین پاکستان کہتا ہم سب ایک ہیں مل کر پاکستان میں تعلیم وامن صحت و مکالمہ کو فروغ دیں، بین المذاہب مکالمہ پر ایک ساتھ بیٹھ کر مسلمان مسیحی نہیں کر سکتے تھے، شانتی نگر، رمشہ مسیحی جڑانوالہ واقعہ ہوا تو کیا ریاست نے مسیحی بھائیوں نے مل کر دنیا کو پیغام نہیں دیا کہ ظلم نہیں ہونے دیں گے، نفرتوں کو کم کرنے کی ضرورت ہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کولائک کریں۔
ٹوئٹر پر ہمیں فالو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں۔
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News