
اس سال سندھ حکومت سے دس ارب روپے لیں گے تاکہ گلی محلوں میں کام ہوسکے، مرتضیٰ وہاب
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ اس سال سندھ حکومت سے دس ارب روپے لیں گے تاکہ گلی محلوں میں کام ہوسکے۔
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کے ایم سی ہیڈ آفس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ چارج لیے ہوئے ایک سال تین ماہ ہوچکے ہیں، پہلا ٹارگٹ کے ایم سی کو پیروں پر کھڑا کرنا تھا۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات سندھ میں ہورہے تھے تو بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ کراچی انتظامیہ اور صوبائی حکومت ایک ہوں گی تو کام اچھے طریقے سے ہوپائے گا، اس بات کے اثرات اب آنا شروع ہوچکے ہیں، ہر یوسی کو او زی ٹی شئیر پانچ لاکھ ملتا تھا، اب یوسی چیئرمین صاحبان کو بارہ لاکھ روپے دیے جارہے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کسی بھی سیاسی جماعت کے نمائندے کی یوسی ہو، دوسرا ٹارگٹ افسران کو موٹیویٹ کرنا تھا، افسران میں خدشات اور مایوسی پائی جاتی تھی، جبکہ ایک سال میں سندھ حکومت نے ساڑھے چار ارب صوبائی ترقیاتی پروگرام کی مد میں کے ایم سی کو دیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگلے ایک ماہ میں یوسی کی سطح پر ٹینڈرز کرکے کام شروع کردیا جائے گا، میونسپل ٹیکس کی مد میں کے ایم ای نے اچھا پرفارم کیا ہے، ساڑھے سات ملین کی لاگت سے سرفرز رفیقی شہید اسپتال، جناح برج، جی اے الانہ برج، آئی آئی چندریگر روڈ، بابا بھٹ، ایم اے جناح روڈ پر کام جاری ہے، 31دسمبر سے پہلے ہم یہ ساراکام مکمل کر لیں گے۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ سڑکوں کی مرمت کے لیے ڈیڑھ ارب صوبائی حکومت اور پچاس کروڑ کے ایم سی اپنے بجٹ سے خرچ کررہی ہے، جبکہ کشمیرروڈ، ملیر ندی برج پر استرکاری ٹاون نہیں بلکہ کے ایم سی کررہی ہے، اس کے علاوہ نیوکراچی، نارتھ کراچی، لاسی گوٹھ میں کے ایم سی کام کررہی ہے،کے ایم سی کی سب سے بڑی کامیابی میونسپل ٹیکس کا ایشو ہے۔
انہوں نے کہا کہ متحدہ کی میئر شپ کے آخری سال کے ایم سی نے میونسپل ٹیکس کی مد میں بیس کروڑ روپے جمع کیے تھے، ہم نے فیصلہ کیا کہ آوٹ سورس کریں کے الیکٹرک کے ذریعے، جو ٹیکس پانچ سو روپے تھا اسکے چار سو روپے تک کے سلیب میں لے گئے ، اس سال مئی میں ہائیکورٹ سے کیس جیتبے میں کامیاب ہوئے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سب کہتے تھے کے الیکٹرک پیسے نہیں دے گی اب ہم نے ایک ماہ میں پونے تئیس کروڑ روپے جمع کیے ہیں، جبکہ ایک سال میں لگ بھگ تین ارب روپے جمع کرسکیں گے، تین سال جو ضائع ہوئے اس کا جواب کون دے گا، جو منفی پروپیگنڈے کے سبب کئی ارب کا کے ایم سی کو نقصان ہوا اسکا کون جواب دے گا، جب آپک طوطی بولتی تھی تو آپ کیوں یہ ٹیکس جمع نہیں کرسکے۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ میں سوال پوچھنے میں حق بجانب ہوں یہ لوگ میرے شہر کا گلا کیوں گھونٹ رہے تھے، جو پروپیگنڈہ تھا پیسے جمع نہیں ہوں گے اس کا جواب آج مل گیا، کبھی کبھار آپ کو سخت فیصلے کرنے پڑتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈینگی ملیریا، چکن گونیا بڑا چیلنج ہے، شہر بھر میں فیومگیشن کی جارہی ہے، کے ایم سی کی ویب سائٹ پر فیومگیشن کا شیڈول موجود ہے، عباسی شہید اور لانڈھی میڈیکل سینٹر کی مورچری کو بہتر کررہے ہیں، اولڈ ایج ہوم، ڈرگ ریہیب سینٹر بنائے جائیں گے۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ بہت ساری سڑکیں جو خراب ہوئی تھیں انہی ٹھکیداروں سے بنوارہے ہیں، پہلے سب اسٹینڈرڈ ڈامر استعمال کیا جارہا تھا، اب بہترین پاک ریفائنری والا ڈامر استعمال کیا جارہا ہے، کے ایم سی کے انجینئرز کو معطل بھی کیا گیا تھا، میرے گھر کے سامنے کی روڈ ٹوٹی ہوئی ہے لیکن وہ ٹاون کی زمہ داری ہے۔
کانفرنس میں ڈپٹی میئر سلمان عبداللہ مراد بھی موجود تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News