
بجلی کے نرخوں میں کمی، حکومت کے اصلاحاتی اقدامات جاری
اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے توانائی کے شعبے میں درپیش مسائل اور اصلاحاتی اقدامات پر بریفنگ دی۔
وزیر توانائی اویس لغاری نے بریفنگ میں بتایا کہ بجلی کی پیداواری لاگت سب سے بڑا مسئلہ ہے جب کہ ڈسکوز کے قرضے اور ناقص کارکردگی بھی ایک بڑی رکاوٹ ہیں۔ حکومت توانائی کے شعبے میں بنیادی اصلاحات کر رہی ہے تاکہ صارفین کو ریلیف دیا جاسکے۔
اویس لغاری نے یہ بھی بتایا کہ حکومت نے 36 آئی پی پیز کے ساتھ کامیاب معاہدے کیے جس کے نتیجے میں 3 ہزار 696 ارب روپے کا مالی بوجھ کم کیا گیا جب کہ آئی پی پیز کے ساتھ بھی بات چیت جاری ہے۔
انہوں نے چین کے ساتھ سی پیک فریم ورک کو پاکستان کے لیے اعزاز قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے مستقبل کے لیے مہنگی بجلی نہ خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر توانائی کا کہنا ہے کہ الیکٹرک سٹی پالیسی کے تحت آئندہ 10 سال کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے، جس کا حتمی پلان ایک سے دو ہفتوں میں وزیراعظم کو پیش کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ رحیم یار خان-مٹیاری ٹرانسمیشن لائن کو نجی شعبے کی شراکت سے مکمل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے جب کہ گیس پر چلنے والے تین پاور پلانٹس کو کوئلے پر منتقل کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔
اویس لغاری کہتے ہیں کہ 100 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے 1 کروڑ 80 لاکھ صارفین کے لیے بجلی کے نرخ 56 یصد تک کم کیے گئے ہیں تاکہ عام صارفین کو زیادہ سے زیادہ ریلیف مل سکے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News