
وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ بجٹ 290 روپے فی ڈالر کی شرح پر تیار کیے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق آئندہ بجٹ 290 روپے فی ڈالر کی شرح پر تیار کیے جانے کا امکان ہے اور اس حوالے سے تمام محکموں کو نئے تخمینوں پر عمل کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے، جبکہ دفاعی بجٹ اور غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی بھی نئی شرح تبادلہ پر ہوگی۔
ذرائع کے مطابق بھارت سے کشیدگی کے بعد اگلے مالی سال کے لیے دفاعی بجٹ میں 18 فیصد اضافہ متوقع، جبکہ روپے کی قدر میں 3.6 فیصد کمی کا امکان ہے، تاہم رواں مالی سال کے نظرثانی شدہ تخمینے 280 روپے فی ڈالر پر ہی ہوں گے، اس حوالے سے آئی ایم ایف کی جانب سے لچکدار ایکسچینج ریٹ کی تجویز ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے پاس سائبر ٹیکنالوجی کہاں سے آئی ؟عالمی طاقتیں حیران و پریشان
ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ اگلے مالی سال زرمبادلہ کے ذخائر 17.7 ارب ڈالر تک پہنچنے اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا 0.4 فیصد رہنے کا امکان ہے، جبکہ مستحکم ایکسچینج ریٹ کی وجہ سے افراط زر 7.7 فیصد متوقع ہے۔
اگلے مالی سال بیرونی قرضوں پر سود کی ادائیگی کا تخمینہ 1.2 ٹریلین روپے ہے، حکومت کا قرض کی ادائیگی کیلئے 8.7 ٹریلین روپے مختص کرنے کا ارادہ ہے، تاہم شرح سود میں کمی سے مختص رقم میں کمی کا امکان ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک کی ڈالر خریداری پالیسی سے رواں مالی سال بیرونی قرضے قابو میں رہے، اور مارچ 2025 تک بیرونی قرضہ 130.3 ارب ڈالر رہا، جبکہ طویل مدتی قرض کی ذمہ داریوں میں کمی کے باعث بیرونی قرضوں میں کمی واقع ہوئی۔
اگلے مالی سال 25 ارب ڈالر میچور قرضوں کی ادائیگی متوقع ہے جبکہ غیر ملکی دوطرفہ قرض دہندگان 13 ارب ڈالر رول اوور کریں گے، اس کے علاوہ حکومت اگلے مالی سال کی کل غیر ملکی قرض کی ضروریات کا تخمینہ لگا رہی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News