اسلام آباد: آئندہ مالی سال کے لیے وفاقی حکومت نے ٹیکس آمدن کا ہدف 14 ہزار 300 ارب روپے سے زائد مقرر کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان جاری بجٹ مذاکرات کے دوران کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیکس ہدف کے حصول کے لیے پالیسی اور انفورسمنٹ سے متعلق سخت اقدامات کیے جائیں گے، مجوزہ اہداف کے تحت آئندہ مالی سال کے دوران ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب 11 فیصد تک پہنچانے کی کوشش کی جائے گی، جو کہ رواں مالی سال کی نسبت 0.5 فیصد زائد ہوگا۔
ذرائع کے مطابق متوقع معاشی نمو اور افراطِ زر کی بنیاد پر ٹیکس آمدن کا ابتدائی تخمینہ 13,275 ارب روپے لگایا گیا ہے جبکہ باقی 1,030 ارب روپے پالیسی اصلاحات اور مؤثر ٹیکس انفورسمنٹ سے حاصل کیے جانے کی توقع ہے۔
اس کے علاوہ آئی ایم ایف نے تمباکو، مشروبات اور رئیل اسٹیٹ جیسے غیر دستاویزی شعبوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے پر زور دیا ہے جبکہ عدالتوں میں زیر التواء ٹیکس مقدمات کو جلد نمٹانے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ایف بی آر نے تنخواہ دار طبقے کے لیے ٹیکس ریلیف اور رئیل اسٹیٹ شعبے کے لیے مراعات سے متعلق تجاویز آئی ایم ایف کے سامنے پیش کی ہیں، تاہم حکومت کو بڑے مالیاتی اہداف کی موجودگی میں ریلیف اقدامات پر عملدرآمد میں مشکلات درپیش ہیں۔
یاد رہے کہ آئی ایم ایف اور پاکستانی معاشی ٹیم کے درمیان ورچوئل مذاکرات کا سلسلہ تاحال جاری ہے، جس میں آئندہ بجٹ سے متعلق اہم فیصلے متوقع ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
