
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ بلوچستان میں امن غیر مشروط، دشمن عناصر کو کوئی جگہ نہیں دی جائے گی۔
وزیراعظم شہباز شریف ہفتے کے روز کوئٹہ میں گرینڈ جرگے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے عوام کومبارکباد پیش کرتاہوں کہ 6، 7اور 10مئی کو بھارت نے پاکستان پر جو حملہ کیا تھا اس کے جواب میں افواج پاکستان نے بہادری اور دلیری کے ساتھ دشمن کو وہ شکست دی جس کو وہ عمر بھر یاد رکھے گا۔
بلوچستان اور دوسرے صوبوں کے بھائیوں اور بہنوں کا بھی ممنون ہوں کہ پاکستانی قوم یکجان ہوکر افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑی ہوگئی، بطور وزیراعظم تمام واقعات کا عینی شاہد ہوں میں بلاخوف تردید بتاناچاہتاہوں کہ یہ مختصر ترین لیکن خطرناک جنگ تھی۔
شہباز شریف نے کہا کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی دلیرانہ ودانشمندانہ اور منظم قیادت کے تحت افواج پاکستان نے یہ جنگ جیت کر نہ صرف قوم کا مان بڑھایابلکہ ان کا سرفخر سے بلند کرتے ہوئے ہم نے 1971ء کا بدلہ لیا۔
مخالف پاکستان کی عظیم کامیابی سے سہم گئے ہیں جبکہ پاکستان کے دوستوں کا حوصلہ آسمانوں سے باتیں کررہاہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان جب ایٹمی قوت بنا تو دنیا نے دیکھا کہ پاکستان نے بھارت کے 5دھماکوں کے مقابلے میں 6دھماکے کرکے بھارت کے اوسان خطا کیے۔
وزیراعظم نے کہا کہ میں آج جرگے میں بلوچستان کے لوگوں کی باتیں سننے آیاہوں یہی قبائل تھے جنہوں نے قائداعظم محمد علی جناح سے ملاقات میں ان کی قیادت کو قبول کرتے ہوئے پاکستان کا حصہ بننے کااعلان کیا۔
یہ بھی پڑھیں: آزربائیجان ، ترکیہ اور پاکستان تین قلب یک جان ہیں، وزیراعظم شہبازشریف
انہوں نے کہا کہ بلوچستان پاکستان کا انتہائی پیارا صوبہ ہے جہاں کے لوگ انتہائی بہادر اور دلیر ہیں ،گلے شکوے بھائیوں کے ساتھ بیٹھ کر دور کیے جاسکتے ہیں لیکن یہ دہشتگرد خون کے پیاسے ہیں انہیں پاکستان کی ترقی وخوشحالی ذرہ برابر بھی نہیں بھاتی، ان لوگوں کے ہتھکنڈوں کو ناکام بنانے کیلئے سب کو ملکر کام کرنے کی ضرورت ہے ،جو خلاء اور نقائص ہیں مشاورت سے ان کو پُر کیاجاسکتاہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ 2010 میں متفقہ این ایف سی ایوارڈ منظور ہوا، این ایف سی ایوارڈز کی منظوری میں اس وقت کی سیاسی قیادت نے اہم کردار ادا کیا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ قومی یکجہتی ،اتحاد واتفاق کیلئے صوبے کو 160ارب کی بجائے اگر 1600ارب روپے بھی نچھاور کرنا پڑے تو وہ بھی کم ہیں بلوچستان کے زمینداروں کیلئے وزیراعلیٰ بلوچستان کے ساتھ مل کر 70ارب روپے کے منصوبے پر کام جاری ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ این 25 چمن کوئٹہ کراچی شاہراہ جسے خونی شاہراہ کہا جاتا ہے جس پر آئے روز حادثات میں قیمتی جانوں کا ضیاع ہوتا ہے، ہماری 16ماہ کی حکومت میں اس منصوبے کو فنڈنگ بھی دی اور دنیا میں جب تیل کی قیمتیں گریں تو ڈیڑھ سو ارب روپے کے ذریعے فائدہ پہنچاتے ہوئے این 25 منصوبے کی تعمیر کیلئے لائحہ عمل بنایا۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے فاصلے بہت زیادہ ہیں، وسیع رقبہ تقاضا کر تا ہے کہ انویسٹمنٹ کا حجم بھی زیادہ ہوناچاہیے، تمام معاملات کو پیش نظررکھ کر ترقی کے حوالے سے فیصلے کیے گئے ہیں بلکہ آئندہ پی ایس ڈی پی میں ڈھائی سو ارب روپے کا فنڈز صرف بلوچستان کیلئے ہے۔
شہباز شریف کا یہ بھی کہنا تھا کہ وفاقی ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی ) کا 25 فیصد حصہ بلوچستان کیلئے ہے یہ یہاں کے لوگوں کا حق ہے، ان وسائل کو شفاف طریقے سے مختلف اضلاع میں ایمانداری سے عوام کی ترقی وخوشحالی کے لیے استعمال ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ یقیناً نوجوان وزیراعلیٰ بلوچستان اور ان کی ٹیم ایمانداری کے ساتھ کام کررہی ہے، بطور وزیراعلیٰ پنجاب کوئٹہ میں دل کے ہسپتال کیلئے دو ارب روپے مختص کئے تھے۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے بھی ان منصوبوں پر عملدرآمد جاری رکھا ہے، بطور وزیراعلیٰ پنجاب وہاں کے تعلیمی اداروں میں یہاں کے نوجوانوں کیلئے تعلیم کا حصول ہو یا دوسرے منصوبے ، 10فیصد حصہ بلوچستان کیلئے رکھاہے۔
وزیراعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ بلوچستان کے لوگوں کے گلے شکوے سر آنکھوں پر لیکن دہشتگرد جو درندوں کے علاوہ کچھ نہیں انہیں ہم میں سے کوئی بھی برداشت نہیں کرسکتا، جو لوگ ورغلائے گئے، جو بھٹک گئے ان کو واپس لانے کیلئے ہم سب کو مل کر بہترین کاوشیں کرنی چاہیے۔
انہوں نےکہاکہ میری حکومت میں بلوچستان کے ساتھ معاشی، سماجی ناانصافی کا تصور بھی نہیں کیاجاسکتا، سوراب میں جو دلخراش واقعہ پیش آیابتایاجائے کہ آگ اور پانی اکھٹے چل سکتے ہیں؟ ترقی وخوشحالی اور بدامنی اکھٹے نہیں چل سکتے، ہمارے پاس یہ نادر موقع ہے کہ پشاور سے لیکر کوئٹہ اور کوئٹہ سے کراچی تک اور کراچی سے لیکر لاہور تک پوری قوم یکجا ہے۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ ہمیں آپس میں اتحاد واتفاق کو پیدا کرناہوگا، مل بیٹھنے سے ایک کنبہ خوشحال اور توانا ہو تا ہے، اس کو نظر بد نہیں لگ سکتی۔
بلوچستان گرینڈ جرگہ میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر ،قائم مقام گورنر کیپٹن(ر)عبدالخالق اچکزئی ،وزیراعلیٰ بلوچستان میرسرفرازبگٹی اور دیگر اہم شخصیات نے بھی شرکت کی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News