
راولپنڈی: اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کی جانب سے جاری کردہ وضاحتی اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل میں بی کلاس کی تمام سہولیات قانون و ضابطے کے مطابق مہیا کی جارہی ہیں۔
سینٹرل جیل راولپنڈی (اڈیالہ جیل) کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق بانی پی ٹی آئی کو خوراک، صحت، اخبار و کتب بینی، ورزش اور چہل قدمی سمیت بی کلاس کی تمام بنیادی سہولیات دستیاب ہیں۔ انہیں سات سیلز پر مشتمل الگ کمپلیکس میں رکھا گیا ہے جس میں کھلا صحن بھی شامل ہے تاکہ وہ آزادانہ چہل قدمی اور جسمانی سرگرمی کرسکیں۔
جیل سپرنٹنڈنٹ نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کو ایکسرسائز کے لیے سائیکل، ایل ای ڈی، اخبارات اور ذاتی انتخاب کی کتب بھی فراہم کی گئی ہیں۔ مزید برآں ان کی پسند کے مطابق کھانا تیار کرنے کے لیے ایک قیدی بطور باورچی بھی مخصوص کیا گیا ہے۔
پریس ریلیز میں یہ بھی بتایا گیا کہ بانی پی ٹی آئی نے جیل میں قیام کے دوران اب تک 413 مرتبہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ (سابقہ ٹوئٹر) کے ذریعے پیغامات جاری کیے جن میں سیاسی امور، انتخابی معاملات، احتجاجی حکمت عملی اور آئینی ترامیم سے متعلق رہنما ہدایات شامل تھیں۔
اعلامیے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اگست 2024 سے اب تک بانی پی ٹی آئی کے بیانات 145 بار قومی اور بین الاقوامی میڈیا کی سرخیاں بنے جب کہ وہ 10 سے زائد بین الاقوامی نیوز اداروں جیسے دی ٹیلی گراف، رائٹرز، آئی ٹی وی، ڈبلیو ایس جے نیوز اور فاکس نیوز سے براہ راست رابطے میں رہے۔
اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے بانی پی ٹی آئی کی عدالتی پیشیوں کے دوران مین اسٹریم میڈیا کے رپورٹرز سے بھی روزانہ کی بنیاد پر تبادلہ خیال کیا جاتا ہے جب کہ گزشتہ تین ماہ کے دوران بانی پی ٹی آئی کے 66 قریبی رفقاء، اہل خانہ اور پارٹی رہنماؤں نے ان سے جیل میں ملاقاتیں کیں۔
طبی حوالے سے بیان میں کہا گیا ہے کہ ماہرینِ طب ان کا باقاعدہ معائنہ کرتے ہیں اور حالیہ چیک اپس کے مطابق وہ مکمل طور پر صحت مند ہیں۔ بانی پی ٹی آئی کو واک اور ایکسرسائز کی مکمل سہولت حاصل ہے اور وہ روزانہ دو گھنٹے کھلے صحن میں چہل قدمی کرتے ہیں۔ ان کی سیکیورٹی، صحت اور دیگر سہولیات کی فراہمی جیل قوانین کے عین مطابق ہے۔
اعلامیے میں سیاسی جماعتوں اور سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مزید کہا گیا ہے کہ جیل میں بانی پی ٹی آئی کو کسی بھی قیدی سے زیادہ سہولیات حاصل ہیں اور ان کے ساتھ کسی قسم کا امتیازی سلوک نہیں کیا جا رہا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News