
اسلام آباد: اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کے قیام کے دو برس مکمل ہونے پر جاری ہونے والی خصوصی رپورٹ میں پاکستان کی صنعتی، سیاحتی، لاجسٹکس اور نجکاری کے شعبوں میں حاصل ہونے والی کامیابیوں کو اجاگر کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ملکی ترقی کی رفتار میں تیزی، عالمی شراکت داری اور پالیسی اصلاحات کے باعث اہم سنگ میل عبور کیے جا چکے ہیں۔
صنعتی ترقی: سیمی کنڈکٹر سے ایل ایس ایم تک نمایاں بہتری
ایس آئی ایف سی کی معاونت سے پاکستان میں سیمی کنڈکٹر انڈسٹری کے قیام کا آغاز کیا گیا، جس سے ملک عالمی ویلیو چین کا حصہ بننے کی جانب گامزن ہے۔
اسی طرح ٹیکسٹائل صنعت کی بحالی کے لیے توانائی سبسڈی میں اصلاحات اور ایل ایس ایم انڈیکس میں بہتری ریکارڈ کی گئی۔
مزید برآں، امریکہ اور پی ای ایل کے ساتھ صنعتی شراکت داری اور یاماہا، سیمنٹ پلانٹس، گیس و بجلی منصوبوں کی فوری منظوری سے صنعتی برآمدات کو فروغ ملا۔
لاجسٹکس اور ٹرانسپورٹ میں انقلابی اقدامات
این ایل سی کی ریفر سروس کے اجراء سے پاکستان میں کولڈ چین لاجسٹکس کے نظام میں بہتری آئی، جو زرعی اور خوراک کی برآمدات کے لیے ایک اہم پیش رفت ہے۔
اسی طرح بی وائی ڈی جیسے بین الاقوامی اداروں کے ساتھ شراکت سے الیکٹرک گاڑیوں (EVs) کی پیداوار اور پائیدار ٹرانسپورٹ سسٹم کی راہ ہموار ہوئی۔
سیاحت کا فروغ: مقامی معیشت کی نئی روح
رپورٹ کے مطابق ٹھنڈیانی، گانول اور سندھ میں تھیمڈ سیاحتی زونز کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جبکہ گلگت بلتستان میں 44 گیسٹ ہاؤسز کی بحالی سے 4,000 سے زائد روزگار کے مواقع پیدا ہوئے۔
مزید بہتری کے لیے مقامی سیاحتی گائیڈز کو مربوط کرنے والی موبائل ایپ بھی متعارف کرائی گئی اور سیاحوں کی سہولت کے لیے 126 ممالک کے لیے ویزا آن آرائیول اور جی سی سی ممالک کے لیے ویزا فری انٹری کی سہولت فراہم کی گئی۔
اس کے علاوہ برلن 2025 میں عالمی آئی ٹی بی ایونٹ میں شرکت سے پاکستان کی عالمی سیاحتی شناخت کو تقویت ملی ہے۔
نجکاری کے میدان میں شفافیت اور تیزی
نجکاری کے شعبے میں بھی ایس آئی ایف سی نے کلیدی کردار ادا کیا۔ پی آئی اے، ڈسکوز اور دیگر غیر اسٹریٹجک اداروں کی نجکاری کے لیے شفاف اور واضح پالیسی اپنائی گئی۔
ایپکس کمیٹی کے ذریعے جی ٹو جی توانائی معاہدوں اور ڈسکوز کی اصلاحات کو منظور کیا گیا۔ نجکاری کے عمل میں تیزی کے لیے ون ونڈو اپروول سسٹم اور بین الوزارتی ورکنگ گروپ کی تشکیل کی گئی جبکہ ایس آئی ایف سی کو بطور ٹرانزیکشن ایڈوائزر مقرر کیا گیا تاکہ شفافیت اور عالمی اعتماد کو یقینی بنایا جا سکے۔
غیرملکی سرمایہ کاری (FDI) میں زبردست اضافہ
رپورٹ کے مطابق پاکستان میں سالانہ بنیادوں پر 41 فیصد FDI میں اضافہ ہوا اور معدنیات، مینوفیکچرنگ اور توانائی کے شعبوں میں 1.6 ارب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری آئی۔
خصوصی اقتصادی زونز (SEZs) کے قیام سے برآمدات میں اضافہ اور 2028 تک 5 لاکھ نئی ملازمتوں کی توقع ظاہر کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News