پشاور: پشاور ہائی کورٹ نے کے پی حکومت کی سرکاری مشینری کے سیاسی استعمال پر سخت فیصلہ دے دیا۔
پشاور ہائیکورٹ نے کے پی حکومت کو ہدایت کی ہے کہ کوئی بھی سرکاری گاڑی، مشینری یا عملہ کسی احتجاج، مارچ یا سیاسی ریلی میں استعمال نہ کیا جائے۔ عدالت نے قرار دیا ہے کہ سرکاری وسائل کا غیر مجاز استعمال بدعنوانی اور اختیار کے ناجائز استعمال کے مترادف ہے۔
عدالت نے واضح کیا کہ حکومت کو سیاسی سرگرمیوں میں مکمل غیرجانبداری یقینی بنانی ہوگی اور کسی بھی سرکاری اہلکار کو سیاسی سرگرمی کے لیے تعینات نہیں کیا جاسکتا۔ سرکاری مشینری کا سیاسی استعمال بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کے مترادف ہے جس پر ہائیکورٹ نے سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔
عدالت نے کہا کہ احتجاج اور ریلیوں میں سرکاری گاڑیوں اور وسائل کے استعمال پر مکمل پابندی ہے اور یہ عمل ناقابلِ قبول ہے۔ سرکاری وسائل کا غلط استعمال اختیارات کے ناجائز استعمال کے زمرے میں آتا ہے اور اس کی سخت نگرانی کی جائے گی۔
پشاور ہائیکورٹ نے سرکاری ملازمین کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ سیاسی ریلیوں، مارچ یا کسی بھی سیاسی سرگرمی میں شرکت یا سرکاری وسائل کے استعمال سے مکمل گریز کریں۔ عدالتی فیصلے کے بعد سیاسی سرگرمیوں میں سرکاری وسائل کے استعمال کی راہ مکمل طور پر بند ہوگئی ہے۔


















