انگلینڈ کی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان جو روٹ نے حالیہ دنوں جاری ایشیز سیریز کے بعد کپتانی چھوڑنے کا عندیہ دے دیا۔
برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق جو روٹ کا کہنا ہے کہ وہ ایشز سیریز میں شکست کے بعد انگلینڈ کے کپتان کی حیثیت سے اپنے مستقبل کا جائزہ لیں گے۔
جو روٹ بدھ سے سڈنی میں شروع ہونے والے چوتھے میچ میں سب سے زیادہ ٹیسٹ میچز میں انگلینڈ کی قیادت کرنے کا اعزاز اپنے نام کرلیں گے۔ ابھی تک یہ اعزاز ایلسٹئر کک کے پاس ہے جنہوں نے 59 ٹیسٹ میچز میں ٹیم کی قیادت کی ہے۔
تاہم وہ رواں ایشیز سیریز میں آسٹریلیا سے لگاتار تین بڑی شکستوں کے بعد سخت دباؤ میں ہیں اور ناقدین ان کی کپتانی کے بارے میں سخت تنقید کر رہے ہیں۔
31 سالہ جو روٹ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ یہ بہت چیلنجنگ رہا ہے اور ہمیں نہ صرف میدان میں بلکہ اس سے باہر بھی بہت چیزوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور ہم اس سے نمٹنے کی کوشش کررہے ہیں۔
مزید پڑھیئے: جو روٹ کیلنڈر ایئر میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا محمد یوسف کا ریکارڈ نہ توڑ سکے
انہوں نے مزید کہا کہ میں اس دورے کے آخر میں اپنے مستقبل کے بارے میں ضرور سوچوں گا۔
انگلش کپتان نے ناقدین کی رائے سے متعلق کہا کہ میرے پاس جواب دینے کے لیے کئی سوالات ہیں تاہم مجھے نہیں لگتا کہ مجھے ایسی باتوں کے لیے اپنی توانائی ضائع کرنی چاہیئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں اس ٹیم اور کھلاڑیوں کا مقروض ہوں، مجھے اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ میں اگلے دو میچز میں اپنی ہر ممکن کوشش کروں جس سے ہمیں وہ نتائج حاصل کرنے کا بہترین موقع ملے گا جو ہم چاہتے ہیں۔
خیال رہے کہ جوروٹ کے بعد انگلینڈ کی ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی کے چند امیدواروں میں سے نائب کپتان بین اسٹوکس سب سے مضبوط امیدوار ہیں۔
تاہم 30 سالہ اسٹار آل راؤنڈر کا کہنا ہے کہ وہ کپتانی میں دلچسپی نہیں رکھتے اور موجودہ کپتان جو روٹ کی حمایت کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں نے کبھی بھی کپتان بننے کی خواہش نہیں کی تھی۔ کپتانی میدان میں کھلاڑیوں کو فیلڈ پر کھڑا کرنے ، ٹیم کی سلیکشن اور میچ کے درمیان فیصلے کرنے سے کہیں زیادہ ہے۔
بین اسٹوکس کا کہنا ہے کہ کپتان وہ ہوتا ہے جس کے لیے آپ میدان میں اترنا اور کھیلنا چاہتے ہیں اور جو روٹ وہ ہے جس کے لیے میں ہمیشہ کھیلنا چاہتا ہوں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News