
آسٹریلوی بولر مچل اسٹارک نے پرتھ ٹیسٹ کے دوران پاکستانی بولرز کی کم رفتار سے بولنگ پر حیرت کا اظہار کیا ہے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم ان دنوں تین ٹیسٹ میچز کی سیریز کے لیے آسٹریلیا میں موجود ہے، جہاں قومی ٹیم اب تک ایک میچ کھیل چکی ہے جس میں فاسٹ بولر کوئی خاطر خواہ پرفارمنس دکھانے میں ناکام رہے تھے۔
پہلے ٹیسٹ میں شاہین آفریدی، خرم شہزاد، عامر جمال اور فہیم اشرف نے تیز رفتاری سے گیند کروانے کی بے حد کوشش کی لیکن انہوں نے شاذ و نادر ہی 140 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار کا ہندسہ عبور کیا۔
یہ بھی پڑھیں: وقار یونس کا ٹیسٹ میں پاکستان کے بولنگ اٹیک پر تشویش کا اظہار
دوسرے ٹیسٹ سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آسٹریلوی بولر مچل اسٹارک نے کہا کہ کم رفتار سے بولنگ غیر متوقع ہے اور پاکستانی بولرز کی کم رفتار سے بولگ پر ہر کوئی حیران ہوا ہے۔
انہوں نے کہا ’’زیادہ رفتار سے بولنگ کروانا معنی نہیں رکھتا اور اسکاٹ بولانڈ کی مثال آپ کے سامنے ہے جو تیز رفتار نہ ہونے کے باجود بھی ہوم گراؤنڈ پر اچھا پرفارم کرتے ہیں لیکن پھر بھی میں کہوں گا کہ تیز رفتار سے بولنگ آپ کو فائدہ دے سکتی ہے‘‘۔
یاد رہے کہ پاکستان کے سابق فاسٹ بولر وقار ہونس نے بھی قومی ٹیم کے بولنگ اٹیک پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان کے بولنگ اٹیک میں کھوتی ہوئی ساخت پر روشنی ڈالی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: فاسٹ بولر خرم شہزاد ڈیبیو میچ میں ہی انجری کا شکار
انہوں نے کہا تھا کہ فاسٹ بولرز پاکستان کی ایک طاقت ہے جس کی کمی اب محسوس ہوتی ہے اور جو چیز مجھے پریشان کررہی ہے وہ یہ ہے کہ جب بھی ہم آسٹریلیا آتے ہیں تو ہمارے فاسٹ بولر بہت پرجوش ہوتے ہیں لیکن اس مرتبہ ایسا نہیں۔
وقار یونس کا کہنا تھا کہ میڈیم پیسر، سلو میڈیم پیسر اور آل راؤنڈر حقیقی پیسر نہیں، لوگ پاکستان کے فاسٹ بولرز کو 150 کی رفتار سے گیند کرواتا ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں اور اسی کی کمی ہمیں دورہ آسٹریلیا میں محسوس ہورہی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News