
جاپانی ٹینس اسٹار ناؤمی اوساکا نے ڈرگ ٹیسٹ کے لیے صبح سویرے نیند سے بیدار کیے جانے پر ناراضی کا اظہار کیا ہے۔
27 سالہ کھلاڑی کے مطابق انہیں ہفتے کی صبح 5 بجے ڈوپنگ کنٹرول حکام نے فون کر کے نیند سے جگایا، جس پر وہ خاصی برہم نظر آئیں۔
ناؤمی اوساکا، جو فرنچ اوپن میں اسپین کی پاؤلا بیڈوسا کے خلاف اپنی مہم کا آغاز کرنے والی ہیں، نے انکشاف کیا کہ ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (WADA) کے اہلکاروں کو ان کے خون کی مطلوبہ رگیں تلاش کرنے میں دشواری کا سامنا رہا، جس کی وجہ سے یہ عمل مزید تکلیف دہ اور پریشان کن بن گیا۔
مزید پڑھیں: فرنچ اوپن 2025، تاریخ کا سب سے مہنگا ٹورنامنٹ جیتو اور بن جاؤ کروڑ پتی
اپنے سوشل میڈیا پیغام میں ناؤمی اوساکا نے کہا کہ میں اینٹی ڈوپنگ کے اصول و ضوابط سے مکمل طور پر واقف نہیں ہوں، لیکن میرا ماضی میں بھی ڈوپنگ حکام سے تجربہ کچھ اچھا نہیں رہا۔ یہ ایک خوفناک تجربہ رہا ہے۔
واضح رہے کہ ڈوپنگ ٹیسٹنگ کا مقصد کھیلوں میں کھلاڑیوں کی جانب سے ممنوعہ قوت بخش ادویات کے استعمال کی حوصلہ شکنی کرنا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News