رواں ماہ سورج اورعطاردکاملاپ ہوگا

ناسانے فلکیاتی کےشائقین سےکہاہےکہ وہ دلچسپ آسمانی مظاہرےکے لیے تیاررہیں کیونکہ یہ ایک بہت نایاب اوردلچسپ واقعہ ہوگا۔
رواں ماہ کی گیارہ تاریخ کوسیارہ عطارد(مرکری) سورج کےسامنےسےگزرےگاجسےعطاردکاعبور (مرکری ٹرانزیشن) کہاجاتاہے۔
ماہرفلکیات کاکہناہےکہ گیارہ نومبرکودنیابھرمیں فلکیات کی تاریخ کاانوکھا واقعہ رونماہونےوالاہےجس میں ستارہ مرکری (عطارد ) سورج کےسامنےسےگزرےگا۔
ماہرفلکیات کےمطابق اس میں ایک سیارےکوسورج کےچہرےپرکسی تِل کی مانند دیکھاجاسکےگایہ واقعہ اگلی مرتبہ 13 برس بعدسال 2032ء میں رونماہوگاکیونکہ ایک صدی میں ایسا 13 مرتبہ ہی ہوتا ہے۔
فلکیات کےماہرین کاکہناہےکہ نظامِ شمسی میں دوہی ایسے سیارےہیں جوسورج کےسامنے تیرتے ہوئےگزرتےہیں جن میں زہرہ (وینس)اورعطارد (مرکری) شامل ہیں۔
اگرچہ عطاردسورج کےگردبہت تیزی سےگزرتاہےلیکن اکثراوقات اس کےمدارکی سطح زمین کی سیدھ میں نہیں ہوتی یا تووہ سورج کے پس منظرمیں اوپرہوتا ہےیاپھرنیچےسے گزرجاتاہے۔ اسی بناپر نومبر ایک خاص لمحہ ہے جب ہماری زمین، عطارداورسورج ایک ہی سیدھ میں ہیں اورہم عطارد کےعبورکا بغور مشاہدہ کرسکتے ہیں۔
اس عمل میں عطاردسورج کی سطح پرایک سیاہ نقطےکی ماننددکھائی دےگاجوسورج کی ٹکیہ کی جسامت کے صرف نصف فیصدرقبےکےبرابرہوگا۔
ماہرین کے مطابق اس مرکری کاسورج کےسامنےسےگزرنےکایہ عمل پانچ گھنٹے،آٹھائیس منٹ اور ستائیس سیکنڈ تک مشتمل ہوگا۔
تمام ماہرینِ فلکیات اورناساکےماہرین نےخبردارکیاہےکہ اس ضمن میں سورج کوبراہِ راست دیکھنےسے آنکھوں اوربصارت کوناقابلِ تلافی نقصان ہوسکتاہے۔ اسی لیے یہ عمل یا توپانی بھرےپیالےمیں سورج کے عکس میں دیکھاجائےیاپھرگھرمیں رکھےپرانےایکس رے کی دوتہیں استعمال کرکےسورج کودیکھا جائے۔ اس طرح وہ سورج کی سطح پرعطارد کودھیرےدھیرےایک مقام سےدوسرے مقام تک جاتےہوئے دیکھ سکیں گے۔
پاکستان میں بھی اس سےقبل جون 2012ء میں زہرہ سیارہ سورج کےسامنےسےگزراتھااوروینس ٹرانزیشن کودیکھنے کے لیےجامعہ کراچی سمیت کئی اداروں نے خصوصی انتظامات کیےتھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News