چین میں 6 جی سروس پر کام کا آغاز
                                                                              چین میں 5 جی سروس کی صارفین کو مکمل دستیابی کے بعد اب باضابطہ طور پر 6 جی سروس پر بھی کام شروع کردیا گیا ہے۔
اس وقت امریکا، برطانیہ اور جنوبی کوریا میں 5 جی سروسز محدود مقامات پر صارفین کو دستیاب ہیں مگر چین اس وقت دنیا کا وہ واحد ملک ہے جو دنیا کا سب سے بڑا 5 جی نیٹ والاملک ہے۔
چین کی 3 کمپنیوں چائنا موبائل، چائنا یونی کام اور چائنا ٹیلی کام کی جانب سے 5 جی سروسز کو صارفین کے لیے متعارف کرایا گیا ہے اور 30 جی بی ڈیٹا 128 یوآن (28 سو پاکستانی روپے) جبکہ 300 جی بی ڈیٹا 599 یوآن (13 ہزار پاکستانی روپے سے زائد) میں صارفین کو دستیاب ہے۔
لیکن ٹیکنالوجی کی اس دوڑ میں چین نے ایک قدم اور بڑھا لیا ہے۔ چین میں باضابطہ طور پر 6 جی موبائل سروس پر کام شروع کردیا گیا ہے اور اس پر تحقیق کا اآغاز بھی ہوچکا ہے۔
چین کی وزارت برائے سائنس اور ٹیکنا لوجی نے اپنی حالیہ پریس ریلیز میں کہا کہ 6جی سروس پر کام کرنے کا مقصد وائر لیس انو ویشن کو مزید فروغ دینا ہے۔
پریس ریلیز کے مطابق امریکا اور چین کےدرمیان تعلقات میں حالیہ شدت ٹیکنا لوجی کی وجہ سے ہی آئی۔دنیا کے تمام تر ممالک اس وقت 5 جی سروس کو مکمل طور پر بحال کرنے کی دوڑ میں لگے ہوئے ہیں جبکہ چین وہ واحد ملک ہے جہاں 5 جی کے بعد اب 6 جی موبائل سروس پر کام کا آغاز ہوگیا ہے۔
واضح رہے کہ چینی حکومت کو توقع ہے کہ 2020 تک 11 کروڑ سے زائد افراد فائیو جی نیٹ ورک کو استعمال کرنے لگیں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
