ناسانےپہلابےآوازطیارہ متعارف کروادیا
ناسانے آواز کی رفتار سے بھی زیادہ تیزی سے پرواز کی صلاحیت رکھنے والا بے آواز طیارہ متعارف کروادیا ہے ۔
ناسانےاس طیارےکےبارےمیں بتایاہے کہ اسپیس طیارے ایکس 59 بہت جلد سپرسانک فلائٹس کو حقیقت بنادے گا۔اس طیارے کو فائنل اسمبلی کے لیے کلیئر قرار دے دیا گیا ہے۔
ایکس 59 طیارہ کوائٹ سپرسانک ٹیکنالوجی سے لیس ہے جسے لاک ہیڈ مارٹن نے ڈیزائن کیا ہے اور اس کی پہلی پرواز 2021 میں متوقع ہے۔
ناسا نے اعلان کیا ہے کہ اس طیارے کو فائنل اسمبلی کے لئے کلیئر کردیا گیا ہے اور اب اس میں سسٹمز کی تنصیب ہوگی۔
ناسانےبجلی سےچلنےوالاپہلاجہازمتعارف کرادیا
جبکہ اس کی پہلی آزمائشی پرواز 2020 میں ہوگی تاہم ، کمرشل بنیادوں پر یہ 2021 میں کام کرنا شروع کردے گا۔
ناسا نے تین دہائیوں کے بعد پہلا طیارہ متعارف کروایا ہے اور آواز کی رفتار سے بھی زیادہ تیز اڑنے پر اس میں کوئی آواز نہیں ہوتی ۔
ناسا کے مطابق سپرسانک رفتار سے پرواز کے باوجود اس کی آواز ایک گاڑی کے دروازے کو بند کرنے سے زیادہ نہیں ہوتی اور یہ 55 ہزار فٹ کی بلندی پر 940 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے اڑ سکے گا۔
آواز کی رفتار 767 میل فی گھنٹہ ہوتی ہے۔توا ٓپ خود ہی اندازہ لگالیں کہ اس سپرسانک کی رفتار کتنی ہوسکتی ہے ۔
س سےقبل بھی خلائی ادارےناسانےکیلیفورنیا کے اپنےایک مرکزمیں ایک نئے ہوائی جہاز کی رونمائی کی تھی۔یہ جہازمکمل طورپربجلی پرکام کرے گااوراس میں کوئی دوسراایندھن استعمال نہیں کیاجائے گا۔
ناسانےاس تجرباتی جہاز کو’میکس ویل‘ ماڈل ایکس 57 کا نام دیا گیا ہے
ناساکےمطابق اس جہاز میں چارلوگوں کےبیٹھنےکی گنجائش رکھی گئی ہےجبکہ اس کے ہر پرمیں سات چھوٹے پنکھےنصب کئے گئےہیں ۔
میکس ویل کے متعلق بتایا گیا ہے کہ اس میں 14 الیکٹرک موٹریں نصب کی گئیں ہیں جن میں سے دو موٹریں بڑے سائز کی ہیں جو جہاز کو اڑانے کا کام کریں گی
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
