سوئس کمپنی نےاسلامی کلینڈروالی گھڑی متعارف کروادی

سوئس کمپنی نےدنیاکی پہلی اسلامی کلینڈرکےتحت چلنےوالی گھڑی کودبئی میں متعارف کروادی ہے۔
سوئس گھڑی ساز کمپنی ’’پرمگیانی فلیورر‘‘کی جانب سے فروخت کے لیے پیش کی گئی اس پہلی اسلامی کیلنڈر والی میں ماضی کے دو کلینڈر ز کو استعمال کیا گیا ہے ۔ جن میں 2011 کے ایک اسلامی سائنسی کیلنڈر اور 18 ویں صدی میں بنائی گئی ایک گھڑی میں دیے گئے کیلنڈر کے تحت تیار کیا گیاہے ۔
سوئس کمپنی کادعویٰ ہےکہ اس گھڑی میں جدیدسائنسی طریقےسےاسلامی کیلنڈرکوشامل کیا گیاہےجواگرچہ کئی اسلامی ممالک میں 100 فیصد درست نہیں ہوگا، تاہم یہ کئی ممالک میں درست ثابت ہوگا۔
کمپنی نے گھڑی کو متعارف کراتے ہوئے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ اسلامی مہینوں کا فیصلہ ’چاند‘ کو دیکھنے کے بعد ہوتا ہے اور چوں کہ وہ قدرتی عمل ہے، اس لیے چاند کبھی ’29‘ تو کبھی ’30‘ ویں دن نظر آتا ہے جس وجہ سے ہر سال کیلنڈر میں کم سے کم 10 سے 12 دن کا فرق ہوتا ہے۔
کمپنی کاکہناہےکہ گھڑی میں یہ آپشن دیا گیاہےکہ ہر صارف اسے چاند نظر آنے کے بعد اسلامی مہینے کے حساب سے درست کر سکے، تاہم چند ممالک میں یہ گھڑی درست اندازمیں کام کر سکے گی۔
سوئس کمپنی کی اس گھڑی کی تیاری میں جدید ٹیکنالوجی کےاستعمال کے ساتھ ساتھ اس کےڈیزائن کوبھی اچھوتابنایاگیاہے،اس گھڑی میں تمام مہینے اور اعداد ’عربی زبان‘ میں دیئے گئے ہیں۔
اس میں یہ آپشن بھی دیا گیا ہے کہ ’چاند نظر آنے کے بعد‘ یہ گھڑی از خود جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے تاریخ بدل دے۔
کمپنی نے اس گھڑی کو فروخت کے لیے پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسے عام مارکیٹ میں اپریل 2020 تک دنیا بھر میں فروخت کے لیے پیش کردیا جائے گا۔
اس گھڑی کو مختلف ورژنز میں پیش کیا جائے گا اور اس گھڑی کے سب سے اچھے ورژن کی قیمت 80 ہزار امریکی ڈالر یعنی پاکستانی ایک کروڑ روپے تک ہونے کا امکان ہے جب کہ اس گھڑی کے سستے ورژن کی قیمت 50 ہزار امریکی ڈالر تک ہونے کا امکان ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News