سی آئی اے کے سابق اہلکار نے استعمال کی جانے والی اسمارٹ فون کی ٹیکنالوجی کو مخبر قرار دیدیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سی آئی اے کے سابق اہلکار نے دعویٰ کیا ہے کہ اسمارٹ فونز ہیکرز کی پہنچ میں ہوتے ہیں اور اس کی مدد سے ہر شخص پر باآسانی نظر رکھی جاسکتی ہے۔
انہوں نے بتایا ہے کہ ہر اسمارٹ فون پر ہیکرز کا کنٹرول ہوتا ہے اور یہ بہت آسانی سے آپ پر ہر وقت نظر رکھیں ہوتے ہیں اور اگر اس قسم کی ٹیکنالوجی کی خرید و فروحت کا سلسلہ نہیں روکا گیا تو اس سے 5 کروڑ یا اس سے بھی زیادہ افراد متاثر ہوسکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا کے تقریباً فونز میں ایک ہی قسم کا آپریٹنگ سسٹم موجود ہے، اگر کوئی ایک فون ہیک کرنے کا طریقہ جان لے تو وہ سارے فون ہیک کرسکتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا ہے کہ ہیکرز کو اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ کا تعلق کس ملک سے ہے اور آپ کون سی زبان بولتے ہیں۔
کس طرح موبائل فونزسے ڈیٹا ہیک کیا جاتا ہے؟
سب سے پہلے ایک انٹرنیٹ لنک صارف کے موبائل پر بھیجا جاتا ہے اس لنک کو کلک کرنے والے صارف کے موبائل میں یہ سافٹ ویئر انسٹال ہوجاتا ہے جس کا علم موبائل استعمال کرنےوالے صارف کو بھی نہیں ہوتا۔
سافٹ ویئر موبائل میں انسٹال ہونے کے بعد کمانڈ اینڈ کنٹرول سرورز سے رابطہ قائم کرتا ہے بعد ازاں ان کمپیوٹرز اور ڈومینز کے ذریعے صارف کی ڈیوائس کو نہ صرف کنٹرول کیا جاتا ہے بلکہ اس میں ڈیٹا بھیجنے اور وصول کرنے کیلئے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
سافٹ ویئر کے انسٹال ہونے کے بعد صارف کے موبائل فون میں موجود تمام ڈیٹا، ای میلز، خفیہ پاس ورڈز وغیرہ لیک ہونے لگتی ہیں۔
اور اس وجہ سے صارف 24 گھنٹے میں اپنے موبائل فون پر جو بھی چیز استعمال کرتا ہے یہ سافٹ ویئر اس کی نگرانی کرتے ہوئے موبائل فون کو ایک 24/7 جاسوسی ڈیوائس میں تبدیل کردیتا ہے۔
یہ سافٹ ویئر انتہائی کم بینڈ وتھ استعمال کرنے اور انتہائی خفیہ طور پر بغیر کوئی ثبوت چھوڑے ڈیٹا اپنے کمانڈ اینڈ کنٹرول سرورز کو بھیجنے میں ماہر تھا۔
سافٹ ویئر کمپنی این ایس او نے اس جاسوسی سافٹ ویئر پیگاسس کا جدید ورژن بھی تیار کررکھا تھا جسے ‘زیروکلک’ کا نام دیا گیا ہے۔
اس جدید سافٹ ویئر میں کسی صارف کی جاسوسی کیلئے اس کے موبائل پر لنک بھی نہیں بھیجا جاتا اور نہ اس کے لنک پر کلک کرنے کا انتظار کیا جاتا ہے۔
بلکہ یہ زیرہ کلک سافٹ ویئر کسی صارف کے موبائل میں موجود ان زیرو ڈے خطرات کو استعمال کرکے فون کو ہیک کرتا ہے جنہیں صارف کی جانب سے ٹھیک نہ کیا گیا ہو۔
واضح رہے بین الاقومی خبر رساں اداروں نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی کمپنی این ایس او کا پیگاسس نامی سافٹ وئیر دنیا بھر میں پچاس ہزار سے زائد افراد کی جاسوس کیلئے استعمال ہورہا ہے۔
دوسری جانب اس سافٹ ویئر کو بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے مخالفین کے خلاف استعمال کرتے رہے ہیں، پاکستان میں یہ سافٹ ویئر نواز شریف حکومت کے دور میں عمران خان کے خلاف بھی استعمال کیا گیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News