
ایک نئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ٹیسلا نے گاڑیوں کو بنانے کا عمل بغیر کسی وجہ کے روک دیا ہے۔ واضح رہے گزشتہ تین ماہ میں گاڑیوں کے خلاف 100 سے زائد شکایات درج ہوئی ہیں۔
جبکہ ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک نے دعویٰ کیا ہے کہ ریڈار سینسر کے رہ جانے نے گاڑیوں کے ڈرائیونگ سسٹم کو جزوی طور پر خود کار کردیا ہے۔ مئی میں مسئلے کو حل کیا جائے گا ۔ایسا لگتا ہے کہ عمل روکنے کے پیچھے یہ مسئلہ نہیں ہے۔
واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ میں معلوم ہوا ہے کہ فینٹم بریکنگ کی یو ایس نیشنل ہائی وے ٹریفک سیفٹی ایڈمنسٹریشن میں گزشتہ تین ماہ میں شکایات درج ہونے کی تعداد 107 تک پہنچ گئی۔ یہ تعداد اس سے قبل 22 ماہ میں صرف 34 تھی۔
ادارے کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ ادارہ موصول ہونے والی شکایات سے آشنا ہے اور رسک بیسڈ اویلوویشن کے عمل کے ذیعے ان پر نظر ثانی کر رہا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ اگر ڈیٹا میں دِکھا کہ خطرہ موجود ہے، ادارہ فوری طور پر حرکت میں آئے گا۔
گزشتہ اکتوبر میں ٹیسلا نے تقریباً 12 ہزار گاڑیاں واپس منگوائیں تھیں کیوں کہ گاڑیوں کے فُل سیلف-ڈرائیونگ بِیٹا سافٹ ویئر کی وجہ سے غیر ضروری بریک یا ٹکراؤ کی غلط تنبیہ کی جارہی تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News