
گوگل کا ایک اور معروف ایپ ختم کرنے کا فیصلہ
معروف سرچ انجن گوگل نے صارفین کو بُری خبر سنادی ہے۔
اینڈرائیڈ پولیس کی رپورٹ کے مطابق ٹیک دگج نے ایک سال قبل ڈیسک ٹاپ براؤزرز میں ڈائریکٹ اسکرین شاٹ کو ایڈٹ کرنے کے لئے ایک ٹول تیار کرنا شروع کیا تھا،جسے اب بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس فیچر کو پہلی بار کروم کینری سیزن 98 میں متعارف کرایا گیا تھا، تاہم رواں ہفتے کے آغاز پر کروم میں کی گئی تبدیلیوں کے بعد جلد ہی اسکرین شاٹ ٹول کے غائب ہونے کی توقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں : گوگل :آپ کی 2023 کی پہلی گوگل سرچ کیا ہوگی؟
کونسی نئی ٹیکنالوجی سے گوگل سرچ انجن کو خطرہ ہے؟ جانیے
گوگل سرچ انجن کیلئے آرٹی فیشل ٹیکنالوجی سے لیس ایک چیٹ بوٹ چیٹ جی پی ٹی خطرہ بنتا جارہا ہے۔
گزشتہ چند ماہ کے دوران آرٹی فیشل ٹیکنالوجی سے لیس ایک چیٹ بوٹ ٹیکنالوجی نے دنیا میں بہت زیادہ مقبولیت حاصل کر لی ہے۔
اس چیٹ بوٹ کو استعمال کرنے والے افراد آسانی سے مطلوبہ تفصیلات حاصل کرسکتے ہیں، مضامین لکھوا سکتے ہیں اور بھی بہت کچھ کرسکتے ہیں۔
حال ہی میں گوگل کی جانب سے چیٹ جی پی ٹی کو سرچ بزنس کے لیے ایک خطرے کے طور پر دیکھا جارہا ہے اور اس سے نمٹنے کے لیے نیا منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق کمپنی کے سی ای او سندر پچائی نے اے آئی ٹیکنالوجی میں پیشرفت کو تیز کردیا ہے، رواں برس سرچ انجن میں کم از کم 20 اے آئی ٹیکنالوجی سے لیس پراڈکٹس اور ایک چیٹ بوٹ کا اضافہ کیا جائے گا۔
گوگل کی جانب سے ایک تصاویر تیار کرنے والے اے آئی ٹول پر کام کیا جارہا ہے، اس کے علاوہ اے آئی ٹیسٹ کچن، ٹک ٹاک جیسے گرین اسکرین موڈ اور ویڈیوز تیار کرنے والے ٹول پر بھی کام کیا جارہا ہے۔
سندر پچائی کی جانب سے گوگل کے شریک بانیوں لیری پیج اور سرگئی برن کو بھی اس نئے منصوبے کا حصہ بنایا گیا ہے حالانکہ یہ دونوں 2019 سے کمپنی کے روزمرہ کے امور کا حصہ نہیں۔
کمپنی کے مطابق اے آئی ٹولز کی تیاری میں اخلاقی اصولوں کو مدنظر رکھا جارہا ہے اور خطرات کو کم از کم رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
اس کے علاوہ گوگل نے کاپی رائٹ اور پرائیویسی کو اے آئی ٹیکنالوجی کے بنیادی خطرات قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : گوگل ٹرانسلیٹ دو دلوں کو ملانے کا ذریعہ بن گیا
واضح رہے کہ گوگل کی جانب سے اے آئی چیٹ بوٹ پر اس لیے بھی تیزی سے کام کیا جارہا ہے کیونکہ مائیکرو سافٹ کی جانب سے چیٹ جی پی ٹی کو بنگ سرچ انجن کا حصہ بنانے کا عندیہ دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News