Tue, 21-Oct-2025

تازہ ترین خبریں:
Google Ads | Google Ads | Google Ads | Google Ads | Google Ads | Google Ads | Google Ads | Google Ads

چلی میں دنیا کی سب سے بلند ترین فلکیاتی رسد گاہ کا باقاعدہ افتتاح کر دیا گیا

چلی میں دنیا کی سب سے بلند ترین فلکیاتی رسد گاہ کا باقاعدہ افتتاح کر دیا گیا

جی ہاں چلی کے مشہور اتاکاما ڈیزرٹ میں دنیا کی سب سے بلندی پر قائم فلکیاتی رسدگاہ یا جسے ہم دوربین بھی کہ سکتے ہیں کا افتتاح ہوگیا ہے واضح رہے کہ اس کی تیاری میں 26 برس کا طویل عرصہ لگا جب کہیں جاکر یہ شاہکار دوبین کا افتتاح ہوا ہے، واضح رہے کہ یہ دوبین سطح سمندر سے 18500 فٹ کی بلندی پر قائم کی گئی ہے اور چلی کے مشہور ریگستان اتاکاما میں موجود ہے۔

اسی ٹی اے او یعنی کہ ٹوکیواتاکاما آبسرویٹری کا نام دیا گیا ہے جو دنیا کی سب سے بلدترین دوربین ہے اس کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ یہ 6.5 میٹر کی آپٹیکل یعنی بصری دوربین ہے لیکن زیادہ تر یہ انفراریڈ یا زیریں سرخ شعاعوں کی روشنی دیکھنے میں ہی کام آسکتی ہے۔

آخراسے اتنی بلندی پر کیوں بنایا گیا ہے تو اس حوالے سے سائنسدان وضاحت دیتے ہیں کہ بلندی پر ہوا کے اندر نمی کم  ہوتی ہے، ہوا میں نمی کم ہونے کا مطلب یہ ہے کہ روشنی کی شعاعیں براہ راست اس کے آئینے تک پہنچ سکتی ہیں اور نمی سے خراب بھی نہیں ہوتی، تواتنی بلندی کے اوپر انفراریڈ طول موج یعنی انفراریڈ ویوو لینتھ کے تمام آسمان کو دیکھ سکتی ہے اب تک اس کرہ ارض میں کوئی ایسی دوربین نہیں ہے جو آسمان کا اتنا بڑا حصہ دیکھ سکے۔

اگرچہ جیمز ٹیلی اسکوپ ایک شاندار دوربین ہے لیکن وہ زمین پر نہیں بلکہ خلا کے اندر موجود ہے اورزمین کر گرد مدارکے اندر چکر لگا رہی ہے اورآئے دن زبردست دریافتیں کر رہی ہیں، لیکن چلی کے اندر لگائی گئی یہ ٹی اے او ایک فکسڈ ٹیلی اسکوپ ہے۔

اس ٹیلی اسکوپ کے باقاعدہ نتائج  2024 سے آنا شروع ہوجائیں گے۔ یونیورسٹی آف ٹوکیو کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ہمیں امید ہے کہ ہم اس سے نظام شمسی اور سیاروں کی پیدائش اور ان کے ظہور اور مختلف قسم کی کہکشاؤں کے وجود میں آنے کے بارے میں انتہائی بنیادی معلومات حاصل کر سکیں گے ۔

متعلقہ خبریں