
سوشل میڈیا پرغیر اخلاقی ویڈیوز اور تصاویر سے تنقید کا نشانہ بننے اور شوبز دنیاکوخیرباد کہنےوالی گلوکارہ رابی پیرزادہ نےدعویٰ کیا ہے کہ اس سازش کے پیچھے کچھ بااثرشخصیات کا گروہ ہے۔
تفصیلات کےمطابق رابی پیرزادہ نےدعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کی جانب سے انہیں اطلاع ملی کہ تصاویراور ویڈیوکے وائرل ہونے کے پیچھے طاقت ور لوگوں کا گروہ ہے۔
ایک انٹرویومیں گلوکارہ کا کہناتھاکہ کوئی بھی چیز اس طرح وائرل نہیں ہوتی،بااثرافراد اسے وائرل کرنے کے لیے پیسے دے رہے ہیں۔
انہوں نےدعویٰ کیا کہ یہ سب ان کیخلاف سوچی سمجھی سازش ہےکیونکہ کشمیر میں جاری بھارتی فوج کی جارحیت کے خلاف آواز بلند کی تھی۔
رابی پیرزادہ نے کہا کہ لوگ اس بات کو نظرانداز کر رہے ہیں کہ ان کے خلاف یہ مہم بہت پہلے شروع ہو گئی تھی جب ایک جھوٹی خبر پھیلائی گئی کہ ایف بی آر نے مجھے نوٹس بھیجا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایف بی آر نے انہیں کوئی نوٹس نہیں بھیجا تھا مگر یہ خبر سب نیوز چینلز پر چلی، اس کے بعد میں لندن ہیتھرو سے سفر کر رہی تھی کہ وہاں موجود ائیرپورٹ انتظامیہ نے بغیر کسی وجہ کے چار گھنٹے تک میری تلاشی لی اور کہا کہ میرے پاس بارودی مواد ہے۔
رابی نے کہا کہ اس کے بعد انھیں وائلڈ لائف پر چالان بھیجا جاتا ہے۔ ان سب واقعات کے بعد جب انہوں نے ایک ٹویٹر پوسٹ کے لیے خود کش جیکٹ پہنی تو سازش کرنے والے گروہ نے انہیں پوری دنیا میں دہشت گرد مشہور کر دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سازش کرنے والوں کو جب اندازہ ہوگیا کہ وہ ان کے خلاف کامیاب نہیں ہو سکے تو انہوں نے تصاویر اور ویڈیوز وائرل کرنے کی غلیظ حرکت کی۔
سازشی گروہ نے کسی طرح ان کا موبائل ڈیٹا ہیک کیا؟ یہ میں نہیں جانتی۔ گلوکارہ رابی پرزادہ نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی ویڈیو کو وائرل کرنے کے لیے چھ مختلف ممالک میں پیسے دئیے گئے، جن میں سے صرف دبئی میں انہوں نے 13 ہزار درہم دئیے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News