خواتین پرتشددکےخاتمےکاعالمی دن

دنیابھرمیں آج خواتین پر تشدد کےخاتمےکا دن منایا جارہاہے،جس کامقصدعورتوں پرہونےوالےزہنی اور جسمانی تشددکاسدباب کرنا ہے ۔
اقوام متحدہ نے باقاعدہ طور پہلی مرتبہ 1999 میں عورتوں پر تشددکےخاتمےکاعالمی دن منایا ۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق دنیا میں ہر3 میں سےایک عورت کوتشددیاہراسگی کاسامناکرناپڑھ رہاہے ۔ جبکہ پاکستان میں 80 فیصد خواتین زندگی بھر میں کسی نہ کسی قسم کے تشدد کا نشانہ بنتی ہیں۔
خواتین پر تشددکے واقعات کی وجہ سےاس وقت پاکستان کادنیا میں چوتھا نمبرہے۔
خواتین کےحقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم عورت فاونڈیشن کے مطابق سنہ 2013 میں ملک بھر سے خواتین کے خلاف تشدد کے رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد 7 ہزار 8 سو 52 ہے۔
پاکستان کے کمیشن برائے انسانی حقوق کے مطابق سنہ 2014 میں 39 فیصد شادی شدہ خواتین جن کی عمریں 15 سے 39 برس کے درمیان تھی، گھریلو تشدد کا شکار ہوئیں۔
کمیشن کی ایک اور رپورٹ کے مطابق سال 2015 میں 1 ہزار سے زائد خواتین کے قتل ریکارڈ پر آئے جو غیرت کے نام پر کیے گئے۔
اوسطاً پاکستان میں ہر سال 5 ہزار خواتین گھریلو تشدد کے باعث جبکہ لاکھوں معذور ہوجاتی ہیں۔ علاوہ ازیں بے شمار خواتین ذہنی دباؤ یا اہلخانہ کی جانب سے مذموم کارروائیوں کے بعد اپنے بہترین کیریئر کے مواقعوں سے ہاتھ دھو بیٹھتی ہیں جبکہ سماجی طور پر بھی کٹ کر رہنے پر مجبور کردی جاتی ہیں۔
اقوام متحدہ نےریپ کومعاشرے کے لیے ناقابل برداشت عمل قراردیتےہوئےاسےعالمی سطح پرغیرقانونی قراردینےکامطالبہ کیاہے۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خواتین کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر فمزیلے ملامبو نے خواتین پر تشدد کے خاتمے کے لیے منائے جانے والے عالمی دن کے موقع پر کہا کہ دنیا کے اس وقت نصف سے زائد ممالک میں ‘ازدواجی ریپ’ یا ‘مرضی کے اصولوں کے مخالف’ ہونے والے ریپ کو مجرمانہ عمل قرار دینے کے قوانین موجود نہیں ہیں۔
ان کاکہنا تھا کہ ‘ریپ کرنے والوں کے احتساب کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حکام کو اس طرح کے کیسز کی تحقیقات کرنے کی صلاحیت کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے، اس کے علاوہ ریپ متاثرین کے ساتھ تعاون کے لیے کرمنل جسٹس پروسیس کے ذریعے میکانزم تیار کیا جانا چاہیے جس کی رسائی قانون، پولیس اور انصاف کی فراہمی کے نظام سمیت صحت اور سماجی سروسز تک ہو’۔
ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے اپنے بیان میں کہا کہ اگر ان کی ایک خواہش پوری ہوسکے تو وہ دنیا سے ریپ کے خاتمے کی خواہش کریں گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News