
پاکستان کے معروف گلوکار اور سماجی کارکن شہزاد رائے نے کہا ہے کہ اگرمیرا جسم میری مرضی نہیں ہوگی توکس کی مرضی ہوگی۔
گلوکار نےاسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں بچوں پر تشدد کے حوالے سے بات کرتے ہوئےکہا کہ بچوں پرتشدد کےخاتمے سے متعلق بل اب قومی اسمبلی میں چلا جائے گا، جلد قانون بھی بن جائے گا، اگرمیرا جسم میری مرضی نہیں ہوگی توکس کی مرضی ہوگی۔ یہ بات صرف خواتین اور مردوں تک محدود نہیں، بچے کو کوئی غلط طریقے سے دیکھ اور چھو نہیں سکتا، یہ بطور طرز زندگی تمام دنیا میں پڑھایا جاتا ہے۔
Don't understand the problem so many are having with #MeraJismMeriMarzi"-Mera jism meri marzi nahi toh kis ki marzi ho gi?? "My body is mine" is a critical component of the Life Skills Based Education classes we teach to help children protect themselves from abuse & harassment
— Shehzad Roy (@ShehzadRoy) March 4, 2020
انہوں نے کہاکہ جسمانی سزا ہماری ذہنیت ہے، بچوں پرتشدد کرنا اسلامی تعلیمات کی صریح منافی ہے، ہم نے عالمی معاہدے پر دستخط کئے ہیں، بچوں کو جسمانی سزا دینے والے سیکشن 89 کا سہارا لیتے ہیں کہ اچھی نیت سے مارا۔
شہزاد رائے نے مزید کہا کہ سیکشن 89 کہتی ہے بچوں کا گارجین(سرپرست) اچھی نیت کے ساتھ تشدد کی اجازت دے سکتا ہے، والدین یا بچوں کے گارجین کو بھی کیسے حق ہے کہ وہ تشدد کی اجازت دیں۔ گفتگو کے دوران شہزاد رائے نے میڈیا کو سراہتے ہوئے کہا کہ میڈیا کا اس معاملے پر ساتھ دینے پر شکر گزار ہیں.
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News