
دنیا میں زیادہ تر ممالک میں ٹیکسی اور اسکول بس پیلے رنگ کی ہی ہوتی ہے لیکن اس کی وجہ کیا ہے؟
آج ہم آپ کو اس کی وجہ بتائیں گے کہ اس کا رنگ پیلا ہی کیوں ہوتا ہے، دراصل پیلا رنگ دوسرے رنگوں کی نسبت زیادہ جلدی لوگوں کو اپنی جانب متوجہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
صرف یہی نہیں بلکہ اس رنگ کی ایک خاصیت یہ بھی ہے کہ اس کو آپ اندھیرے میں بھی پہچان سکتے ہیں۔
ٹینس بال سبز یا پیلے رنگ کی ہی کیوں ہوتی ہے؟
کیا آپ کے دماغ میں یہ سوال آیا ہے کہ ٹینس بال سبز یا پیلے رنگ کی ہی کیوں ہوتی ہے؟
اگر نہیں تو آج ہم آپ کو بتائیں گے، دراصل ابتدا میں ٹینس بال سفید اور کالے رنگ کی ہوتی تھی لیکن اس کا مسئلہ یہ تھا کہ ٹی وی پر اس کی وضاحت نہیں ہو پاتی تھی۔
جس کے بعد کھیلوں کی کمیونٹی کی جانب سے فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ ہمیشہ ٹینس بال پیلے رنگ کی استعمال کی جائے گی جو واضح انداز میں دیکھی جاسکتی ہے۔
شناختی کارڈ کی تصویر میں مسکرانا کیوں منع ہے؟ جواب جانیے
کیا آپ نے کبھی اس بارے میں سوچا کہ شناختی کارڈ یا دیگر اہم دستاویزات کے لیے تصاویر بنواتے وقت مسکرانا منع کیوں ہوتا ہے؟
اگر نہیں تو آج ہم آپ کو بتائیں گے کہ جب بھی اہم دستاویزات کے لیے تصاویر بنواتے ہیں تو ہمیں چہرے کے تاثرات کیوں نارمل رکھنے ہوتے ہیں۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ بائیو میٹرک اسکینرز جو 2005 میں شروع کیے گئے یہ صرف اس صورت میں کسی شخص کے چہرے کو پہچان سکتے ہیں جب وہ نارمل حالت میں ہو۔
قومی شناختی کارڈ کے 13 نمبروں میں کیا راز چھپا ہے؟ جانیے دلچسپ معلومات
نیشنل ڈیٹابیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) سے جاری ہونے والا شناختی کارڈ پاکستانی شہری ہونے کی پہچان ہے اور اس پر درج 13 اعداد کے شناختی کارڈ نمبر کے ہر عدد کے پیچھے ایک راز چُھپا ہوا ہے جو کہ بہت کم لوگ ہی اس راز کو جانتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی شہریت کے ثبوت شناختی کارڈ پر درج یہ 13 نمبر ہر پاکستانی کیلئے بالکل مختلف ہوتے ہیں، یہ نمبر تین ٹکڑوں پر مشتمل ہوتا ہے جس کے پہلے 5 عدد’’12101‘‘ میں سب سے پہلا نمبر یعنی ’1‘، آپ کے صوبے کی نشاندہی کرتا ہے، جن لوگوں کے شناختی کارڈ کا نمبر 1 سے شروع ہوتا ہے وہ خیبر پختونخوا کے رہائشی ہیں۔
اسی طرح اگر نمبر 2 ہے تو وہ شخص فاٹا، 3 ہے تو پنجاب، 4 ہے تو سندھ، 5 ہے تو بلوچستان جبکہ 6 ہو تو اسلام آباد اور 7 ہو تو گلگت بلتستان کا ہوگا۔
قومی شناختی کارڈ میں دوسرا نمبر آپ کے ڈویژن کو ظاہر کرتا ہے۔ ہر ڈویژن کو ایک الگ شناخت نمبر دیا گیا ہے جبکہ باقی تین عدد آپ کے ضلع اس کی تحصیل اور یونین کونسل کو ظاہر کرتے ہیں۔
شناختی کارڈ کے درمیان میں درج سات ہندسوں کا نمبر دراصل ایک کوڈ ہے جو خاندان نمبر کیلئے استعمال ہوتا ہے۔
مثلا ’’XXXXX-1234567-X‘‘ اس کوڈ کے ذریعے شجره یعنی فیملی ٹری تشکیل پاتا ہے، انہی نمبرز کے سب سے آخر میں ہائفن کے بعد درج نمبر جنس ظاہر کرتے ہیں جس میں مردوں کے لیے طاق اعداد یعنی 1-3-5-7-9
اور عورتوں کے لیے جفت اعداد یعنی 2-4-6-8 رکھے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News