Tue, 21-Oct-2025

تازہ ترین خبریں:
Google Ads | Google Ads | Google Ads | Google Ads | Google Ads | Google Ads | Google Ads | Google Ads

آسٹریلوی حکومت کی طالبان کے خلاف نئی پابندیوں کی تجاویز

طالبان کے دورِاقتدار میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں شدت اختیار کر گئیں

آسٹریلوی حکومت کی طالبان کے خلاف نئی پابندیوں کی تجاویز

آسٹریلوی حکومت نے سنگین جرائم کے احتساب کے لیے طالبان کے خلاف نئی پابندیوں کے قوانین متعارف کرانے کی تجویز دے دی۔

طالبان کے دورِاقتدار میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں شدت اختیار کر گئیں، آسٹریلیا کی جانب سے طالبان کے مظالم پر فیصلہ کن اقدام کی تیاری شروع، انسانیت کے قاتلوں پر عالمی شکنجہ سخت ہونے لگا۔

ہیومن رائٹس واچ  نے آسٹریلوی حکومت کی جانب سے سنگین جرائم میں ملوث افغان طالبان پر پابندیوں کی تجویز کی حمایت کر دی، جس کے مطابق حکومت کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث طالبان کیخلاف پابندیوں کے قوانین میں ترامیم زیر غور ہیں۔

آسٹریلوی حکومت کا کہنا ہے کہ نئے قوانین میں ترامیم سے افغانستان کے لیے مخصوص معیار متعارف کرائیں گے، قوانین میں ترامیم  کے ذریعے افغانستان پرسفری پابندیاں عائد کی جا سکیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: افغان طالبان حکومت کا بڑا فیصلہ، پاکستان سے تجارت ختم کرنے کا حکم

عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کے مطابق آسٹریلوی پابندیوں کی مجوزہ ترامیم انسانی حقوق کےمجرم طالبان کے احتساب کی جانب اہم قدم ہیں۔

آسٹریلیامیں عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کی ڈائریکٹر ڈینیلا گاوشون کے مطابق آسٹریلوی حکومت کی جانب سے سنگین جرائم کے ذمہ دار طالبان کے خلاف کارروائی ناگزیر ہیں، افغانستان پر قابض طالبان کی خواتین  کے بنیادی حقوق پر قدغنیں جرمِ انسانیت اور صنفی ظلم و ستم کی صورت اختیار کرچکی ہیں، اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین  طالبان کےخواتین کے خلاف  منظم مظالم کو “صنفی  تفریق’’ قرار دے چکے ہیں۔

ڈائریکٹر  ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ طالبان حکام نے سول آزادیوں کو محدودکرتے ہوئے  صحافیوں و کارکنان کو حراست اور تشدد کا نشانہ بنایا، انسانی حقوق کے مجرم طالبان کے خلاف  آسٹریلیا کی مجوزہ پابندیاں طالبان کے جابرانہ اور سفاک ذہنیت کی عکاس ہیں۔