
بھارت میں اپوزیشن جماعت کانگریس کےرہنماراہول گاندھی اورغلام نبی آزادمقبوضہ کشمیرکی صورتحال کے پیش نظرسری نگرکیلئےروانہ ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق راہول گاندھی مقبوضہ کشمیرمیں زیرحراست سیاسی رہنماؤں سے ملاقاتیں اورکشمیریوں سےاظہاریکجہتی کریں گے۔
دوسری جانب کٹھ پتلی انتظامیہ نے دونوں رہنماؤں کو پیغام پہنچایا ہے کہ ہم سے تعاون کریں اور وادی میں نہ آئیں۔
کٹھ پتلی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کانگریس رہنماؤں کا دورہ کشمیرقانون کی خلاف ورزی ہوگیجس سے صورتحال بھی خراب ہو سکتی ہے۔
واضح رہےکہ مقبوضہ کشمیرمیں انٹرنیٹ ،موبائل سروس، ٹی وی نشریات بدستورمعطل ہیں جبکہ حریت رہنماوں کوبھارتی فورسز نےدہلی کی تہاڑجیل میں قید کررکھاہے۔محبوبہ مفتی سمیت سابق وزرائے اعلیٰ گھروں میں نظربندہیں۔
مقبوضہ وادی میں مظلوم کشمیریوں کودواؤں ،کھانےپینےکی اشیا کی شدید قلت کاسامناہے۔مقبوضہ وادی کےباسی اپنی بنیادی ضروریات سے بھی محروم ہوگئے۔ مقبوضہ وادی میں نظام زندگی بری طرح مفلوج ہوگیا۔
بھارت کی جانب سے کشمیریوں کی خصوصی حیثیت کو5 اگست کوحکمران انتہا پسندجماعت بے جے پی نےآرٹیکل 370 راجیہ سبھا میں پیش کرنےسےپہلے ہی یک طرفہ فیصلے کے تحت صدارتی حکم نامہ جاری کرکےختم کردیا۔
بھارت نےکشمیریوں کے خصوصی حقوق سے متعلق آئین کے آرٹیکل 370کو ختم کرکے مقبوضہ جموں وکشمیراور لداخ کودولخت کرکے بھارتی یونین میں شامل کرلیا۔
مقبوضہ کشمیر سمیت دنیا بھر میں مودی سرکار کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News