
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ افغانستان کے شمالی حصے میں دہشت گردوں کا اثرورسوخ بڑھتا جارہا ہے۔
افغان میڈیا کے مطابق روسی وزیر خارجہ نے یہ بات اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل میں خطاب کرتے ہوئے کہی۔
اپنے خطاب میں روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا کہ افغانستان کا شمالی حصہ داعش اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کی نئی آماج گاہ بنتا جارہا ہے۔
روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم اور اجتماعی سیکورٹی معاہدہ تنظیم نے اپنی مکمل توجہ افغانستان کے شمالی حصے میں بڑھنے والے دہشت گردوں کے اثرورسوخ پر مرکوز کیے ہوئے ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ افغانستان کو اندرون ملک بڑھنے والے تمام تر خطرات سے نمٹنے کے لئے بیرونی قوتوں کی ضرورت ہوگی۔
انہوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ حالیہ تجربے سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ افغانستان کے ساتھ معاشی تعاون کا نفاذ اس وقت تک نہیں ہوسکتا جب تک کہ وہاں موجود خطرات کو دور نہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ’’اس تناظر میں،میں اس حقیقت کی نشاندہی کرنا چاہتا ہوں، کہ ہمیں افغانستان میں کام کرنے والی شنگھائی تعاون تنظیم کی شاخ، جوشنگھائی تعاون تنظیم کے ممبران اور کابل کے مابین تعاون بڑھانے کیلئے اپنا کلیدی کردار ادا کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے، کو اعتماد میں لے افغانستان میں امن کی بحالی کے لیئے کام کرنا ہوگا۔‘‘
اس سے قبل روسی وزیر خارجہ نے ایران روس اور ترکی کے وزرائے خارجہ کے سہ فریقی اجلاس میں شرکت کی۔ جس میں میں شام کے آئین کی کمیٹی کی تشکیل کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔
امریکی شہر نیویارک میں منقد ہونے والے اس اجلاس میں وزرائے خارجہ نے دہشت گردی کے خلاف جد وجہد جاری رکھنے پر بھی زور دیا۔
وزرائے خارجہ نے اجلاس کے بعد ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ وہ شام کے بنیادی آئین کی تدوین کرنے والی کمیٹی کی تشکیل میں مدد دینے کے لئے تیار ہیں –
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News