
ایرانی وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل امیر حاتمی نے کہا ہے کہ ایران کسی بھی جارحیت کے معمولی اقدام پرسخت ردعمل دے گا۔
اتوار کو تہران میں جہاد اور مزاحمت سے متعلق قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بریگیڈیئر جنرل امیر حاتمی کاکہنا تھا کہ ہم جارحیت کے معمولی اقدام سے بھی سختی سے نبٹیں گے اور اگر اس طرح کے رویے کو دہرایا گیا تو یقینا ہمارا ردعمل مزید مضبوط اور سخت ہوگا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایران فی الحال اپنی تمام تر دفاعی ضروریات کو پورا کرنے کے قابل ہے ، ایرانی وزیر دفاع کے مطا بق ایران یہ اہلیت رکھتا ہے کہ امریکی ڈرون حملوں کا مقابلہ کر سکے ۔
واضح رہے کہ جون میں ایران نے جنوبی ساحلی صوبے ہرمزگن میں امریکی جاسوس ڈرون مار گرایا تھا ۔
بریگیڈیئر جنرل امیر حاتمی کا مزید کہنا تھا کہ امریکا نے ایران پر دباؤ ڈالنے کی پالیسی اپنائی ہوئی ہے، جبکہ امریکا کو اس سے قبل عراق اور شام میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔
دوسری جانب ایران کی سپاہِ پاسداران انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کا ملک اپنے دشمنوں پر کہیں بھی حملہ کرسکتا ہے اور اسرائیل کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ایرانی خبر رساں ادارے کے مطابق پاسداران انقلاب کے کمانڈر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل کی تباہی ایک قابل حصول ہدف ہے۔آج ہم دشمن پر کہیں اور کسی بھی شدت کے ساتھ حملہ آور ہو سکتے ہیں۔اس کو کسی بھی علاقے میں ٹھیک ٹھیک نشانہ بنا سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ 14 ستمبر کو سعودی عرب کی تیل تنصیبات کو ڈرون حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
امریکا نے حملے کا ذمہ دار ایران کو ٹہراتے ہوئے سیٹلائٹ کی تصویر شئیرکی تھیں اور دعوی کیا تھا حملہ ایران کے جنوبی علاقے سے کیا گیا تاہم ایران نے حملے کے تمام الزامات کو مسترد کردیا تھا، ایرانی صدر کا کہنا تھا آئل تنصیبات پر حملہ یمن میں حملوں کی جوابی کارروائی ہے۔
بعد ازاں سعودی عرب نے بھی اپنی تیل کی تنصیبات پر حملوں کا ذمے دار ایران کو قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ تیل تنصیبات پر حملوں میں ایرانی ہتھیار استعمال کیے گئے۔
ڈرون حملوں میں دنیا میں تیل صاف کرنے کا سب سے بڑا کارخانہ بھی متاثر ہوا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News