
نئی دلی سپریم کورٹ میں مقبو ضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے خلاف درخواستوں کی سماعت ہوئی، بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے بھارتی حکومت کو مقبوضہ کشمیر میں معمولات زندگی بحال کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطا بق بھارت کی سپریم کورٹ نے مودی حکومت کو مقبوضہ کشمیر میں معمولات زندگی بحال کرنے کا حکم دیتے ہوئے کا نگریس رہنما فا روق عبداللہ کی رہائی کی درخواست پرمقبو ضہ کشمیرکی حکومت کونوٹس جاری کیے ہیں۔
کانگریس رہنما غلام نبی آزاد کو مقبوضہ کشمیر جانے کی اجازت دے دی گئی،چیف جسٹس رنجن گگوئی نے کہا ہے کہ اگر ضرورت پڑی تو وہ خود مقبوضہ کشمیر جائیں گے۔
عدالت نے کہا ہے کہ کانگریس رہنما سری نگر، اننت ناگ اور بارہ مولا جا سکتے ہیں لیکن وہاں کوئی تقریر یا ریلی نہیں نکال سکتے۔
مرکزی اور جموں و کشمیر حکومت کو حلف نامے جمع کرانے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔ بھارتی سپریم کورٹ نےمعاملے کی مزید سماعت کیلئے 30 ستمبر کی تاریخ مقرر کردی ہے۔.
واضح رہے کہ گزشتہ دن مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا فیصلہ بھارتی سپریم کو رٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔
جموں و کشمیر پیپلز کانفرنس نے سپریم کورٹ میں آرٹیکل370 کی منسوخی کے خلاف پٹیشن دائر کی تھی،جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ کشمیر کا علیحدہ آئین تھا، بھارتی صدر کو کشمیری مقننہ کی منظوری کے بغیر وادی کی سیاسی شکل بدلنے کا اختیار حاصل نہیں ہے۔
واضح رہے کہ وزیر خارجہ شا ہ محمو د قریشی نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ بہت بڑی کامیابی ہے، اس سے کشمیریوں کا حوصلہ مزید بلند ہوگا، غلام نبی آزاد کو سری نگر جا کر حقائق دنیا کے سامنے لانے ہوں گے، غلام نبی آزاد کے ساتھ میڈیا وفد کو بھی جانے کی اجازت ہونی چاہیے۔ فیصلے پر عمل نہیں ہوتا تو بھارتی آئین درہم برہم ہوجائے گا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر میں تمام عالمی قوانین کو پامال کررہی ہے، بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے سے پاکستانی موٴقف کوتقویت ملی ہے، پاکستان ہر محاذ پر مقبوضہ کشمیر کا معاملہ اٹھاتا رہے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News