
افغانستان کے صوبےلغمان میں کار بم دھماکے میں 2 فوجی ہلاک اور کم از کم 20 افراد زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق صوبے لغمان کے ضلع علی شنگ میں پولیس ہیڈ کوارٹرز کی عمارت کے باہر ہونے والے دھماکے سے قریبی مدرسے کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
افغان حکام کے مطابق دھماکے کے باعث مدرسے کے شیشے ٹوٹنے سے بچے زخمی ہوئے ہیں۔
ریسکیو عملے نے موقع پر پہنچ کر امدادی کارروائیاں کیں اور زخمیوں اور لاشوں کو اسپتال منتقل کیا۔
تاحال کسی بھی دہشت گرد گروپ نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
یاد رہے کہ ایک ہفتے قبل شمالی افغان صوبے فریاب میں ایک دھماکہ ہوا تھا جس میں 3 شہری ہلاک اور 3 زخمی ہو گئے تھے۔ صوبائی انتظامیہ کے مطابق یہ دھماکہ ایک سڑک کنارے نصب بم پھٹنے سےہوا جس میں ایک گاڑی تباہ ہو گئی ۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اس دھماکے میں ایک فوجی گاڑی کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
دو ماہ قبل بھی افغانستان کے دارالحکومت کابل میں شادی کی تقریب میں دھماکہ ہوا تھا جس میں 63 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔اس بم حملے میں 180 سے زیادہ افراد زخمی بھی ہوگئے تھے۔افغانستان کے صدر اشرف غنی نے اس بم حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے وحشیانہ اقدام قرار دیا تھا اور طالبان پر دہشت گردوں کو مواقع فراہم کرنے کا الزام بھی عائد کیا۔
حملےکے فوری بعد افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے صحافیوں کو دیے گئے ایک پیغام میں اس دھماکے کی شدید مذمت کی اور اس میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسے بہیمانہ حملوں کے ذریعے جان بوجھ کر عورتوں اور بچوں کو نشانہ بنانے کا کوئی جواز نہیں ہے۔
افغان میڈیا نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے ملنے والے اعداد و شمار کے مطابق دو ماہ کے دوران 3000 سے زائد افراد دہشت گردی کی وجہ سے ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News