Advertisement
Advertisement
Advertisement

ریاض:18 ملکوں کی افواج کے سربراہوں کی بیٹھک،جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کا عزم

Now Reading:

ریاض:18 ملکوں کی افواج کے سربراہوں کی بیٹھک،جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کا عزم
Saudi defence meeting

سعودی عرب کی میزبانی میں خلیجی ریاستوں، عرب ممالک اور دیگر مسلمان اور دوست ممالک کی عسکری قیادت کا اہم اجلاس دارالحکومت  ریاض  میں ہوا جس میں خطے کی سلامتی اور دہشت گردی کے خطرات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

 ریاض میں خلیج تعاون کونسل کی ریاستوں کے چیف آف اسٹاف کی سلامتی اور دفاع کانفرنس میں مصر ، اردن ، پاکستان ، برطانیہ ، امریکا ، فرانس ، جنوبی کوریا ، نیدرلینڈز ، اٹلی ، جرمنی ، نیوزی لینڈ اور یونان کی مسلح افواج کے سربراہان نے شرکت کی۔

عسکری قیادت نے سمندری اور فضائی تحفظ پر زور دینے اور ایران کی پالیسیوں پر تبادلہ خیال کرنے کے ساتھ خطے کی سلامتی اور استحکام کے تحفظ کے لیے درکار صلاحیتوں کا بھی جائزہ لیا۔

کانفرنس کے آغازمیں سعودی چیف آف جنرل اسٹاف جنرل فیاض بن حمید الرویلی مسلح افواج کے سربراہان کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے خطے کی سلامتی کے لیے خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی خدمات کو سراہا۔

انہوں نے وضاحت کی کہ یہ کانفرنس خطے کے ممالک کو درپیش چیلنجوں ، خطرات اور سلامتی اور دفاعی امور پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلائی گئی ہے۔ یہ وہ خطہ ہے جو دنیا کی توانائی 30 فی صد ضروریات پوری کرتا ہے۔ یہاں سے دنیا بھر کے بحری تجارتی قافلوں کے 20 صد کاگذر ہوتا ہےجو کہ عالمی تجارت کا 4 فی صد سے زاید ہے۔

Advertisement

جنرل فیاض الرویلی نے کہا  کہ آج کا اجلاس مشترکہ فوجی صلاحیتوں کی فراہمی کے لیے موزوں طریقوں کی تلاش غور کے لیے بلایا گیا ہے۔ تاکہ خطے کی اہم اور حساس تنصیبات اور مقامات کا تحفظ کرنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل طے کیا جا سکے۔ سعودی عرب اور مملکت کے دوست ممالک خطے میں ایرانی مداخلت کی روک تھام، ایرانی انقلاب برآمد کرنے کی اسکیموں کو ناکام بنانے اور خطے میں شدت پسندوں کی سرگرمیوں کو کچلنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی پر کام کررہے ہیں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
جب  چاہیں غزہ پر حملہ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت یا معا ہدے کے پابند نہیں، نیتن یاہو
جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کیلئے اسرائیل پر دباؤ ڈالا جائے ، حماس کا مطالبہ
بھارتی ٹاٹا گروپ غزہ نسل کشی میں اسرائیل کا مدد گار رہا ، تفصیلی رپورٹ منظر عام پر آ گئی
مغربی کنارے کو اسرائیل میں ضم نہ کرنے کا امریکی مؤقف قابلِ ستائش ہے، حماس
امریکہ کینیڈا تجارتی مذاکرات ختم، صدر ٹرمپ ٹیرف کے خلاف کینیڈین اشتہار پر برہم
نیتن یاہو نے مغربی کنارے کے انضمام سے متعلق ٹرمپ کا بیان مسترد کر دیا
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر