
امریکا نے چینی سفارت کاروں کی اندرون ملک نقل و حرکت پر پابندیاں عائد کردی ہیں۔
برطانوی میڈیا کے مطابق امریکا اور چین میں سفارتی محاذ پر کشیدگی بڑھنے لگی ہے۔ٹرمپ سرکا نے چینی سفارتکاروں کی امریکا میں نقل و حرکت پر پابندیاں عائد کردی ہیں ۔
امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق چینی سفارت کاروں کو اب وفاقی یا مقامی حکام سےملنےسےپہلےامریکی محکمہ خارجہ کومطلع کرناہوگا۔
اسکولوں،یونیورسٹیوں اورتحقیقی اداروں کےدوروں پر جانے سے پہلےچینی سفارت کاروں کو رجسٹریشن کروانی ہوگی ۔چین نے امریکی اقدام کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دے دیا ہے۔
جس پر امریکا نے چین کو ترکی بہ ترکی جواب دیتے ہوئے کہا کہ چین میں بھی امریکی سفارت کاروں کو ایسی ہی پابندیوں کا سامنا ہے۔۔
چین کی جانب سے جواب میں کہا گیا کہ چین میں امریکی سفارت کاروں کی تعداد امریکا میں چینی سفارت کاروں کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے ۔ صرف 2018 میں امریکی سفارت کاروں نے چین کی یونیورسٹیوں کے 160 سے زائد دورے کئے تھے۔
یادرہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں امریکی حکومت کی جانب سے اقلیت کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے تناظر میں چینی سرکاری اہلکاروں پر سفری پابندیاں عائد کی تھیں۔ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ ویزا پابندیاں ملکی محکمہ تجارت کی جانب سے اٹھائیس چینی سرکاری اور تجارتی اداروں کو بلیک لسٹ قرار دینے کی ایک کڑی ہے۔
ان پابندیوں کے بعد امریکا میں چینی سفارت خانے نے اپنے اوّلین رد عمل میں کہا تھا کہ امریکی اقدام بین الاقوامی تعلقات کو چلانے کے بنیادی اصولوں کی شدید خلاف ورزی ہے اور ساتھ ہی واشنگٹن پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ انسانی حقوق کا محض بہانہ بنا کر بیجنگ کے داخلی معاملات میں دخل اندازی کر رہا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News