کشمیرکی صورتحال پرامریکی کانگریس کابھارتی سفیرکوخط

امریکی اراکین گانگریس نےواشنگٹن میں بھارتی سفیرکےنام خط میں مطالبہ کیاہےکہ کشمیرکی موجودہ صورتحال سےآگاہ کیاجائے۔
تفصیلات کےمطابق امریکی کانگریس اراکین نےکشمیرکی تشویشناک صورتحال سےمتعلق امریکامیں تعینات بھارتی سفیرسےسخت سوالات کےجواب مانگ لیے۔
امریکی کانگریس اراکین کی جانب سے بھیجے گئےخط میں بھارتی سفیرسےسوال کیاگیاہےکہ کشمیرسے متعلق فراہم کردہ بھارت کی معلومات شواہدسےمختلف ہے۔
کانگریس کی جانب سےخط میں کہاگیاہےکہ کشمیرکی حیثیت بدلنےکےحوالےسےہمارےلوگوں کوخدشات ہیں، بھارت کی فراہم کردہ معلومات ہمارےلوگوں کی اطلاعات سےمختلف ہیں، برائے مہربانی ہمارےچند سوالات کےجواب دیں۔
کانگریس اراکین نےخط میں بھارتی سفیرسےسوال کیاکہ کیاکشمیرمیں مواصلات،انٹرنیٹ بحال کردیاگیا؟ موبائل فون سروس کب بحال کی جائے گی؟جموں وکشمیرمیں پبلک سیفٹی ایکٹ کےتحت کتنی گرفتاریاں ہوئیں؟ کشمیرمیں کرفیوکب ختم کیاجارہاہے۔؟
ارکان کانگریس نےلکھاکہ غیرملکی صحافیوں کوجموں وکشمیرجانےسےکیوں روکاجارہاہے؟کیابھارتی فورسزمظاہرین پرربڑ کی گولیاں استعمال کررہی ہے؟کشمیرمیں کتنےمظاہرین بھارتی فورسزکےتشددسے زخمی ہوئے؟ کیابھارت اراکین کانگریس کوجموں وکشمیرکےدورےکی اجازت دےگا؟
خط میں بھارتی سفیرسےکشمیرسےمتعلق امور خارجہ کمیٹی کےخدشات پرتفصیلات فراہم کرنےکامطالبہ بھی کیاگیاہے۔
مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی جارحیت کاسلسلہ جاری ہے، بھارت کےغیرانسانی ظلم وستم کےتسلسل کو83 روز گزرگئےلیکن قابض بھارتی افواج اورمودی حکومت پہ چھائی مظلوم کشمیریوں کی ہیبت کا یہ عالم ہے کہ وہ کرفیو میں معمولی سی بھی نرمی دینے کے لیے تیار نہیں ہے۔
مقبوضہ کشمیرمیں انٹرنیٹ ،موبائل سروس، ٹی وی نشریات بدستورمعطل ہیں جبکہ حریت رہنماوں کوبھارتی فورسز نےجیلوں میں قید کررکھاہے۔ محبوبہ مفتی سمیت سابق وزرائے اعلیٰ گھروں میں نظربندہیں۔
مقبوضہ وادی میں مظلوم کشمیریوں کودواؤں ،کھانےپینےکی اشیا کی شدید قلت کاسامناہے۔مقبوضہ وادی کےمظلوم مکین اپنی بنیادی ضروریات سے بھی محروم ہوگئے۔ مقبوضہ وادی میں نظام زندگی بدستور مفلوج ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News