 
                                                                              اقوام متحدہ نے عراق میں چھ روز سے جاری مظاہروں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری طور پر تشدد کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق عراق میں بدعنوانی اور کرپشن پر حکومت مخالف مظاہرے چھٹے روز میں داخل ہوچکے ہیں۔
اب تک ہلاکتوں کی تعداد 100 جبکہ زخمیوں کی تعداد 4 ہزار تک پہنچ چکی ہے۔
عراق میں اقوام متحدہ کی نمائندہ خصوصی جینین ہینس پلیسچارٹ نے عرب میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک ہفتے سے جاری تشدد کا فوری طور پر خاتمہ ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ مسلسل جھڑپوں کے نتیجے میں بے جا جانی نقصان ہورہا ہے۔جبکہ جانی نقصان کے ذمہ داران کو بھی کٹھہرے میں کھڑا کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ متعلقہ حکام ملک کے بگڑتے حالات کا فوری نوٹس لے اور امن وامان کی صورتحال کو بحال کرنے کے لئے موثر اقدامات اٹھائے۔
دوسری جانب عراق کے دارالحکومت بغداد میں ٹی وی اسٹیشن پر مسلح نقاب پوش افراد نے حملہ کردیا ہے جس کے نتیجے ادارے کے عملہ کے متعدد ارکان زخمی ہوگئے ہیں۔ حملے کے بعد عراقی وزیراعظم کے دفتر اور حکام کی جانب سے یہ یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ اس کی تحقیقات کی جائے گی۔
واضح رہے کہ ہزاروں عراقی ملک بھر میں بے روزگاری ، حکام کی بدعنوانیوں اور شہری خدمات کے پست تر معیار کے خلاف سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں۔
عراقی سکیورٹی فورسز تشدد کے ذریعے اس احتجاجی تحریک کو دبانے کی کوشش کررہی ہیں اور گذشتہ پانچ روز کے دوران میں ان کی تشدد آمیز کارروائیوں اور مظاہرین پر براہ راست فائرنگ سے قریباً سو افراد ہلاک اور چار ہزار کے لگ بھگ زخمی ہوچکے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 